04 اپریل ، 2013
کراچی… محمد رفیق مانگٹ…برطانوی جریدہ ” نیوز ویک“ کی نیوز سائٹ ”ڈیلی بیسٹ “کے مطابق پاکستان میں تاریخ کے خطرنا ک انتخابات ہو نے جارہے ہیں،خطے کا مستقبل توازن میں لٹکا ہوا ہے، ان انتخابات میں جوہری ہتھیاروں کا خود اعترافی خوانچہ فروش، ایک اسپورٹ اسٹار مسیحا اورایک خلیجی ریاست کا پراکسی قومی انتخابات کے امیدوار ہیں۔ مئی کے انتخابات کی دوڑ میں کچھ شوقیہ بھی شامل ہیں۔ اگر یہ انتخابات منظم طریقے سے وقوع پذیر ہوئے تو پاکستانی تاریخ میں پہلی بار ایک مکمل سویلین حکومت کی منتقلی ہوگی۔18کروڑ نفوس کی بحالی یا تباہی ان نتائج پر منحصر ہوگی جو ان انتخابات کے نتیجے میں تشکیل پائیں گے جو کہ انتہائی متنازع اور خطرناک دوڑ کی صور ت میں سامنے آ ئیں گے۔داوٴ پر لگا ہو ا ہے کہ کس طرح پاکستان افغانستان سے انخلاء کرتے امریکا سے معاہدہ کرے گا، جہاں پاکستانی جرنیلز کوخدشہ ہے کہ بھارت اپنے پاوٴں مضبوط کرے گا۔ القاعدہ اور طالبان کے متعلق ریاستی محدود پالیسی کے مسئلے نے نائن الیون کے بعد49ہزار پاکستانیوں کی جان لے لی۔اس میں معاشی بدحالی بھی شامل کی جائے تو غذائی اور ایندھن کی قلت، بیروزگاری، مہنگائی،دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے بے پناہ اخراجات،ووٹرز کو خوش کرنے کیلئے سماجی بہبود اور ترقیاتی منصوبوں کی کمی سے بد اعتمادی میں اضافہ ہواہے۔ پارلیمنٹ پر اعتماد کا خاتمہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں۔ طالبان کے خوف اور سیاسی رہنماوٴں کو قتل کی دھمکی سے انتخابات میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ دہشت گردوں کے اہم اہداف میں آصف زرداری اور اس کی جماعت اور پرویز مشرف ہیں۔انتخابات میں الیکشن کمیشن فوج کی مدد سے امن قائم رکھنے کی کوشش میں ہے۔طالبان نے عمران خان اور نواز لیگ کو ڈسٹرب نہ کرنے کا عہد کیا ہے۔ پنڈتوں کی قیاس آرائیاں ہیں کہ طالبان کی طرف سے دھمکیوں اور اقتدار کے وزن سے آزادانہ ، منصفانہ اور پر امن انتخابات کا مقصد اور امید پوری ہوتی دکھائی نہیں دیتی ۔ حالیہ انتخابات میں ووٹرز کے پاس وسیع آپشن ہیں،بائیں بازو والوں کے پاس سماجی آزادی،بھارت کے ساتھ امن، افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات،امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات اور فوجی طاقت کو کم کرنے کے آپشن ہوں گے اس آپشن کے لئے پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادی ہیں۔دائیں بازو کے بھارت مخالف ،امریکا مخالف،سیاست میں مذہب کا دخل جس کی غمازی عمران خان اور مسلم لیگ نواز ہے۔