22 اپریل ، 2013
لندن…برطانوی نشریاتی ادارے کو ملنے والی میانمار کی ویڈیو باضمیر افراد کوجگا نے کے لیے کافی ہے ، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برما کی پولیس خاموش تماشائی بن کر بدھ بلوائیوں کے ہاتھوں مسلمانوں پر حملے اور ان کے قتل کو دیکھ رہی ہے۔اس ویڈیو کے آغاز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسلمان سنار کی دکان پر بدھ بلوائی حملے کر رہے ہیں۔جلاوٴ گھیراوٴ میں پولیس خاموشی سے یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔یہ ویڈیو پولیس نے میکتیلا قصبے میں مارچ کے اواخر میں بنائی۔جہاں نسلی فسادات میں 43 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلوائیوں کی ٹولیاں دکانوں اور گھروں کو لوٹ کر نذرِ آتش کر رہی ہیں۔ایک منظر میں واضح طور پر شعلوں میں گھرے ایک شخص کو زمین پر لوٹتے دکھایا گیا ہے ،اورقریب ہی کئی پولیس اہلکار بھی نظر آتے ہیں۔ایک اور منظر میں ایک مسلمان نوجوان کو فرار ہوتے ہوئے ہجوم پکڑ لیتا ہے اورپیٹنا شروع کر دیتا ہے۔ان میں ایک بدھ بھکشو بھی شامل ہوتا ہے۔ اوراس نوجوان پر تلوار کا وار کرتا ہے۔یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب یورپین یونین اس بات کا فیصلہ کرنے جا رہی ہے کہ برما پر سے پابندیاں مستقل طور پر اٹھائی جائیں۔یہ ویڈیو آنگ سان سوچی کے لیے کئی مسائل کھڑے کرسکتی ہے ،۔آج سوموار کو انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ ایک رپورٹ پیش کرنے والی ہے۔جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ اس سے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ برما کی حکومت رخائن ریاست میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔