05 مئی ، 2013
ہیوسٹن…آل پاکستان مسلم لیگ ہیوسٹن نے جنرل ریٹائرڈ پر ویز مشرف کے خلاف ریاستی امتیازی سلوک اور عدالتی مہم جوئی کی شدیدی الفاظ میں مذمت کی ہے ،ہیوسٹن میں ہونے والے مظاہرے کے شرکاء نے سابق صدر پر ویز مشرف کے حق میں اور ان سے روا رکھے جانے والے ریاستی رویئے کیخلاف مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر کے خلاف قائم تمام بے بنیاد مقدمات فوری طور پر واپس لئے جائیں اور ان کے خلاف عدالتی انتقامی کارروائیاں بند کر کے انہیں انتخابات میں شرکت کا اہل قرار دیا جا ئے ،ہیوسٹن کے مصروف ترین کاروباری علاقے ہل کرافٹ میں منعقدہ مظاہرے کی قیادت اے پی ایم ایل ہیوسٹن کے سر گرم راہنما سعید شیخ، سعید حارث مطلوب خان،طارق خان کر رہے تھے،اس موقع پر مظاہرین اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہو ئے تھے،جن پر انتخابی نعرے اور مطالبات درج تھے۔مظاہرین مشرف زندہ باد اور پاکستان زندہ باد اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے،اس موقع پر امریکی میڈیا اور کمیونٹی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہو ئے اے پی ایم ایل کے راہنماؤں نے پر ویز مشرف کے ساتھ عدالتی رویئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے اسے عدالتی مہم جوئی اور عدالتی انتقام قرار دیا۔راہنماؤں نے سابق صدر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہو ئے موقف اختیار کیا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے لیکن پاکستان میں ریاست کا اہم ستون امتیازی طرز عمل کا مرتکب ہو رہا ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں بد عنوانوں اور چوروں کو انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اہل قرار دے دیا گیا ہے لیکن آئین کے آرٹیکل62اور63پر پورا اترنے والے جنرل ریٹائرڈ پر ویز مشرف کو نا اہل قرار دے کر الیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اس پر امن مظاہرے کا مقصد عالمی برادری کو پاکستانی عدلیہ کے امتیازی طرز عمل سے آگاہ کر نا ہے،کیوں کہ مشرف نہ تو سزا یافتہ ہیں اور نہ ہی کسی جرم میں ملوث ہیں اس کے باوجود ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے جو قابل مذمت ہے،انہوں نے فوجی اکابرین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے سابق سر براہ کے ساتھ ہونے والے سلوک کا نوٹس لیں اور انہیں ان کا حق دلوائیں۔مظاہرے کے بعد شرکاء کے اعزاز میں میزبان ریسٹورینٹ میں سابق صدر پر ویز مشرف کے قریبی دوست اورتاجر جا وید انور کی طرف سے ظہرانہ دیا گیا جس میں اے پی ایم ایل کے راہنماؤں نے آئندہ ہونے والے احتجاجی پروگرامز سے شرکاء کو آگاہ کیا،مظاہرین میں مرد اور خواتین سمیت در جنوں افراد نے شرکت کی ۔