06 مئی ، 2013
ڈیلس…راجہ زاہد اختر خانزادہ/نمائندہ خصوصی…امریکی محکمہ صحت سے جعلسازی کے ذریعے لاکھوں ڈالرز ہڑپ کر جانے والے پاکستانی ڈاکٹر اور ہارٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر طارق محمود کو ایف بی آئی نے گرفتار کر لیا ہے ۔1.1ملین ڈالرز کے جھوٹے کلیم داخل کرنے پر ڈاکٹر محمود پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے جس میں ملزم کو7مختلف دفعات کا سامنا ہے،جرم ثابت ہو نے پرڈاکٹر طارق محمود کو 70سال قید ہو سکتی ہے۔61سالہ پاکستانی نژاد ہارٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر طارق محمود جو امریکا میں کئی اسپتالوں کے مالک بھی ہیں کو سال2010سے2013 کے دوران اپنے زیر انتظام اسپتالوں میں حکومتی اسکیموں میڈیکیٹ اور میڈیکیٹر کے تحت علاج کرانے والے مریضوں کے بلوں میں جعلی نسخوں کے ذریعے جعلی کلیم تیار کئے اور امریکی محکمہ صحت رقم حاصل کی۔امریکی محکمہ انصاف کے جا ری کر دی پریس ریلیز کے مطابق ڈاکٹر طارق محمود نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے مریضوں کے ریکارڈز میں رد و بدل کیا اور تبدیلی کرتے ہو ئے اس غلطی کے بھی مرتکب ہو ئے کہ تشخیصی کوڈ کی ترتیب ہی بدل ڈالی۔امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے اس ضمن میں ملزم پر دھوکہ دہی کی7مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے،جبکہ فیڈرل گرانٹ جیوری نے فرد جرم عائد کی جبکہ ڈاکٹر طارق محمود نے مجسٹریٹ جان ڈی لو کے سامنے پیش ہوتے ہو ئے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔لاہور سے تعلق رکھنے والے61سالہ پاکستانی ڈاکٹر پر الزامات کے بعد ان کے زیرانتظام ایک اسپتال کو سیل بھی کیا گیا ہے جبکہ عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ جس کسی کے پاس بھی ملزم سے متعلق کوئی اہم معلومات ہیں یا کسی فراڈ کے بارے میں علم رکھتے ہوں تو تفصیلات سے آگاہ کریں۔