10 مئی ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے مابین ہونے والے اس معاہدے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں طے پایاگیا ہے کہ لوئر دیر کے علاقے کی خواتین کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔الطاف حسین نے کہاکہ یہ عمل نہ صرف غیرانسانی، غیراخلاقی اور غیراسلامی ہے بلکہ خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی بھی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس معاہدے کے ذریعہ خواتین کیلئے پتھروں کے دورمیں واپس لے جانے کی سازش کی جارہی ہے جب معاشرے پر مردوں کا مکمل تسلط ہوتا تھا اور خواتین کو کسی بھی قسم کے حقوق حاصل نہیں تھے ۔ انہوں نے انسانیت اورجمہوریت پر یقین رکھنے والوں سے اپیل کی کہ وہ اس غیرجمہوری معاہدے کا سختی سے نوٹس لیں اور اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ انہوں نے امیدظاہر کی کہ خواتین اور انسانی حقوق کی انجمنیں اس غیرجمہوری معاہدے کا نوٹس لیتے ہوئے خواتین کو ان کے آئینی وجمہوری حق سے محروم کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ضرور ادا کریں گی ۔ الطاف حسین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان ، نگراں وفاقی اور صوبہ خیبرپختونخوا کی نگراں صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس غیرجمہوری اور غیرقانونی معاہدے کا فوری نوٹس لیں اور خواتین کو ان کے رائے دہی کے جمہوری حق سے محروم کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں۔