14 مارچ ، 2012
لاہور… لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لئے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ بار نے اعلان کیا ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن نے رائے شماری کی بجائے اتفاق رائے سے شفاف تقریاں نہ کیں تو جوڈیشل کمیشن میں شامل وکلا ارکان کو واپس لے لیا جائے گا۔لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاوٴس اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرریاں میرٹ اور اتفاق رائے کے مطابق کرنے کی قرارداد منظور کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اعلیٰ عدلیہ کے حاضر سروس ججوں کے بیٹوں، بھتیجوں اور بھائیوں کی اسی شہر میں وکالت پر پابندی لگائی جائے۔ ججوں کی تقرریوں کے لئے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ اجلاس کے دوران ایک وکیل اظہر صدیق نے اجلاس کی کارروائی کو حکومتی ایجنڈا قرار دے دیا جس پر شور شرابا ہونے لگا۔