پاکستان
17 مارچ ، 2012

الزام لگا کر بے گناہی ثابت کرنے کو کہا جاتا ہے، حسین حقانی

الزام لگا کر بے گناہی ثابت کرنے کو کہا جاتا ہے، حسین حقانی

لندن… میمو کیس کے ملزم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا کہ جنرل پاشا سے پوچھا جائے کہ وہ منصوراعجاز سے ملنے کے لیے اتنے بے قرار کیوں تھے۔ حسین حقانی نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قومی سکیورٹی کے اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے مگر انہوں نے کبھی بھی غیرملکی سرزمین پر پاکستانی اداروں پر تنقید نہیں کی۔ میمو کیس کی سماعت کے موقع پر لندن کے پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت میں حسین حقانی کا کہنا تھاکہ ملک کے لئے سفارت کو چھوڑ دینا ایک چھوٹی سے قربانی تھی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں الزام تراشی کو کلچر بنا لیا گیا ہے ، پہلے الزام لگاتے ہیں پھر کہتے ہیں بے گناہی ثابت کرو۔ سابق سفیر نے کہا کہ ان کے خلاف غیر ملکی گواہ لایا گیا، لیکن میمو کمیشن میں لائے گئے گواہ کا اعتبار سامنے آتا جا رہا ہے ،کبھی وہ کہتا ہے کہ اسے اردو نہیں آتی اور کبھی لمبے لمبے بیانات دینے لگتا ہے ، اس طرح کے الزامات سے پاکستان میں جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا ، حسین حقانی نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ میمو کمیشن کسی نتیجے پر پہنچے۔ بعض لوگوں کو تماشا لگانا آتا ہے ،اور بعض اوقات تماشا کرنے والا دوسروں کو تماشا بنا دیتا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ منصور اعجاز کی سچائی کے لئے امریکا میں کوئی گواہی دینے والا نہیں ہے

مزید خبریں :