30 ستمبر ، 2013
پشاور…پشاور ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بنا، قصہ خوانی بازار میں کار بم دھماکے میں 41 افراد جاں بحق اور 90سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ دہشت گرد حملے کی پیشگی اطلاع کے باوجود پیش بندی نہیں ہوسکی۔ شہر میں ایک ہفتے کے اندر تیسرا بڑا سانحہ رونما ہوا۔دہشتگردی کے پے درپے واقعات نے پشاورکو خون میں نہلادیا۔ قصہ خوانی بازار میں تھانہ خان رازق کے قریب دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی دھماکے سے اڑادی، دھماکے سے خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے کئی دکانوں کو خاکستر کردیا۔ قریبی مسجد کو بھی نقصان پہنچا اور کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکہ خیز مواد گاڑی میں نصب کرکے ریموٹ کنٹرول سے اڑایاگیا۔ دھماکے میں 220 کلو گرام سے زیادہ بارودی مواد استعمال ہوا۔ دھماکے کی جگہ تین فٹ گھڑا بن گیا۔ گاڑی کا چیسز نمبر تحقیقاتی ٹیموں کو مل گیا ہے۔ حساس ادارے اور پولیس کی خصوصی ٹیم نے دھماکے کی تحقیقات شروع کردی۔ دھماکے کا مقدمہ تھانہ خان رازق شہید میں نامعلوم شرپسندوں کیخلاف درج کرلیاگیا، جبکہ متعدد مشتبہ افراد کوشامل تفتیش کیاگیا ہے۔ پشاور میں ایک ہفتے کے دوران دہشتگردی کی تیسری بڑی کاروائی ہے۔ کاروائیوں میں سو سے زیادہ افراد جان سے گئے۔ حساس اداروں کی طرف سے حملے کی پیشگی اطلاع کے باوجود کوئی پیش بندی نہیں ہوسکی۔ ستمبر کا آخری عشرہ اہل پشاور کیلئے بھاری ثابت ہوا۔ دہشتگردی کے بڑے سانحات سے گھر گھر صف ماتم بچھ گئی ہے۔