پاکستان
27 مارچ ، 2012

وزیراعظم گیلانی کی امریکی صدر اوباما سے ملاقات

وزیراعظم گیلانی کی امریکی صدر اوباما سے ملاقات

سیئول… وزیراعظم گیلانی نے سیئول میں امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کی ہے جو 26نومبر کو سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو کے فضائی حملے اور اس کے نتیجے میں24فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اعلیٰ ترین رابطہ ہے۔ دونوں رہنماوٴں نے گرمجوشی سے ملاقات کی اور اسی موقع پر صدر اوباما کا کہنا تھا کہ امید ہے پاکستانی پارلیمنٹ متوازن نکتہ نظر سے ملکی خود مختاری اور امریکی سیکیورٹی ضرورت کا جائزہ لے گی ہم پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور کوششوں کی حمایت اور تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ، افغانستان میں امن کے قیام کی جو کوششیں کر رہا ہے، ہم اس کی بھی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے سیئول کانفرنس میں شرکت پر پاکستان کا خیر مقدم کیا، اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف اور انتشار کی قوتوں کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کی جائے اور ایک ساتھ مل کر آگے بڑھا جائے۔ صدر اوباما نے پاکستان کی ان کوششوں کی تعریف کی جو پاکستان ایٹمی ہتھیار وں کی دہشت گردوں سے حفاظت کیئلے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو عالمی اور علاقائی امن کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے امریکی صدر کے جذبات کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے میں امن کیلئے امریکا تعاون کرے، اور اس تعاون کو ہم افغانستان تک پھیلانا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان، افغانستان میں امن اور استحکام چاہتا ہے کیونکہ وہاں کے حالات کا پاکستان پر اثر پڑتا ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے پاکستان کے پارلیمانی عمل پر اعتماد کرنے پر صدر اوباما کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت بھی پارلیمنٹ امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے مختلف پہلوٴوں پر غور کر رہی ہے اور جیسے ہی کوئی فیصلہ سامنے آئے گا ہم اس پر عمل درآمد کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ سیئول کانفرنس میں شرکت کیلئے وہ خود پارلیمنٹ کے اجلاس کو چھوڑ کر آئے ہیں، اور واپس جا کر دوبارہ پارلیمانی عمل کا حصہ بنیں گے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر نے وزیراعظم گیلانی سے ملاقات کیلئے ایک گھنٹے کا وقت رکھا جبکہ اس سے قبل چین اور روس کے صدور سے ملاقاتوں کیلئے بالترتیب 20اور25منٹ کا وقت رکھا گیا۔

مزید خبریں :