27 مارچ ، 2012
کراچی افضل ندیم ڈوگر کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ایک سیکٹر ممبر کو قتل کردیا گیاجبکہ فائرنگ کے اسی واقعے میں زخمی ہونے والے ان کے بھائی بھی چل بسے۔ واقعہ کے خلاف ایم کیو ایم جانب سے یوم سوگ منایا جارہا ہے، شہر بھر میں سخت کشیدگی ہے، پرتشدد واقعات میں 35گاڑیاں اور دیگر املاک جلا دی گئیں۔ فائرنگ سے ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ پولیس کے مطابق آج علی الصبح پی آئی بی کالونی میں پریس کوارٹر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ کا سیکٹر ممبر منصور مختار شدید زخمی ہوگیا۔ اس دوران دہشت گردوں نے منصور کے گھر میں گھس فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں بھائی مسعود اور ان کی اہلیہ زخمی ہو گئی جبکہ دیگر مقامات پر فائرنگ سے یوسف اور امجد زخمی ہوئے۔ جنہیں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں منصور مختار دم توڑ گیا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاع ملتے ہی ایم کیو ایم کے رہنماء اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد اسپتال پہنچ گئے۔ مقتول منصور کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کی۔منصور کی لاش کا پوسٹمارٹم عباسی شہید اسپتال میں کیا گیا، ڈاکٹرز کے مطابق انہیں چار گولیاں لگیں۔ لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی۔ منصور کے قتل پر متحدہ قومی موومنٹ کے جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آج یوم سوگ کا اعلان کردیا گیا۔ جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں ہنگامہ آرائی، جلاو گھیراو اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ جبکہ نامعلوم ملزمان نے مختلف علاقوں میں گاڑیاں جلانا بھی شروع کردیں۔ فائر بریگیڈ کے مطابق صبح 8 بجے کے بعد کے مختلف علاقوں میں 35گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں۔ گاڑیاں جلانے کے یہ واقعات مرحلہ وار پی آئی بی کالونی، نیو ٹاو ن، تین ہٹی، جمشید روڈ، گلستان، جوہر چورنگی، یونیورسٹی روڈ، ملیر ہالٹ، کالا بورڈ، شاہ فیصل کالونی، گلشن اقبال، لانڈھی، کورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد، نیوکراچی، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، مبینہ ٹاو ن، ابو الحسن اصفہانی روڈ، ایم اے جناح روڈ، کھارادر، بلدیہ ٹاو?ن اور دیگر علاقوں میں ہوئے۔ جلائی جانے والی گاڑیوں میں پولیس موبائل، منی بسیں، کوچز، ٹرک، ٹیکسی رکشہ اور پرائیوٹ گاڑیاں بھی ہیں۔ بعض مقامات پر ٹائر جلائے جانے کے ساتھ ساتھ پتھاروں اور دیگر املاک کو بھی جلادیا گیا۔ یہ سلسلہ آخری اطلاعات تک جاری تھا۔ فائرنگ کے واقعات لگ بھگ شہر کے تمام علاقوں میں ہوئے جس کے نتیجے میں منظور کالونی میں محمد اعظم جبکہ سرجانی ٹاو ن میں محمد جمن ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک ہلاکت کورنگی سنگر چورنگی پر ہوئی، ایک شخص کو بلدیہ ٹاوٴن اور ایک کو تین ہٹی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اچانک بدامنی کے باعث شہر بھر میں پیٹرل پمپ بند کرادئے گئے، ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی، جبکہ اسکولوں میں بھی چھٹی کرادی گئی۔دن کی روشنی میں سرعام کی جانے والی ان پر تشدد کارروائیوں کے دوران پولیس، رینجرز اور ایف سی تماشے دیکھتی رہی۔ آخری اطلاعات کے مطابق قانون کے ان رکھوالوں نے شہر کے کسی بھی علاقے میں شرپسندوں کے خلاف کوئی ایک بھی کاروائی بھی نہیں کی اور نہ کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔