29 مارچ ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے این آر او عملدرآمد کیس پر16 اپریل کو فیصلہ سنائے گی ، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے کیس پر درآمد نہ کرنا سنگین توہین عدالت ہے،عدالت فیصلہ دے تو اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے ۔ سپریم کورٹ میں این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ نے کی۔ کیس کی سماعت کے آغا ز پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے ہدایت ملی ہے کہ این آر او عملد رآمد کیس کی سماعت تو ہین عدالت کے فیصلے تک ملتوی کردی جائے، جس پر جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ مختلف ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے پر عمل ہونا چاہئے،وزیرا عظم عمل نہیں کریں گے تو ان کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور کاروائی ہوگی۔ جسٹس گلزار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا عدالت کے حکم کی تشریح اب وزیراعظم یا ان کے سیکرٹری قانون کیا کریں گے ؟ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ گذشتہ حکم میں وزیراعظم کو بغیر کسی مشورے کے عمل کرنے کا حکم دیا گیا تھا، عدالت 16 اپریل کو این آر او عملدرآمد کیس پر عدالتی حکم جاری کرے گی۔