29 مارچ ، 2012
اسلام آباد…حج اسکینڈل میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے بعد اب ان کے چھوٹے بیٹے موسی گیلانی کا نام مبینہ سات ارب روپے کے غیر قانونی کیمیکل کوٹہ الاٹمنٹ کیس میں سامنے آگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کھانسی کی ادویہ میں استعمال ہونے والا کیمیکل افی ڈرین قانون کے تحت500کلو گرام الاٹ کیا جا سکتا ہے لیکن ملتان کی دو کمپنیوں کویہ کیمیکل9ہزار کلو گرام الاٹ کردیا گیا جس کی مالیت تقریباً7ارب روپے بنتی ہے۔اس حوالے سے سپریم کورٹ میں اے این ایف کے وکیل نے مقدمہ واپس لینے کی استدا کی جس پر چیف جسٹس نے دوران سماعت استفسار کیا کہ وہ اتنے اہم معاملے کو واپس کیوں لینا چاہتے ہیں ؟جس پر اینٹی نارکوٹکس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر فہیم نے کہا کہ اب وہ یہ کیس واپس نہیں لینا چاہتے ،اینٹی نارکوٹکس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر فہیم بھی عدالت میں پیش ہو ئے انہوں نے انکشاف کیا کہ سیکریٹری انسداد منشیات ظفر عباس نے بھی ایک خط تحریر کیا تھا جس میں اس کیس کی تفتیش سے منع کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس توقیر نامی شخص بھی آیا کرتا تھا اور خود کو وزیر اعظم کے بیٹے کا سیکریٹری کہتا تھا ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ سیکریٹری نے جس شخصیت کاذکر کیا وہ وزیر اعظم کے بیٹے موسیٰ گیلانی سے متعلق ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے وزارت صحت سمیت متعلقہ افراد کو نوٹس جا ری کرتے ہو ئے ،سماعت 20اپریل تک ملتوی کر دی۔