30 مارچ ، 2012
پیرس … فرانسیسی حکومت نے فرانس میں ایک اسلامی کانفرنس میں شرکت کیلئے چار مسلم علماء کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق فرانسیسی حکومت نے ان پر پابندی کے لیے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ ان علماء کی جانب سے نفرت اور تشدد کی تبلیغ سے ملک کے جمہوری اصولوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ الین جوپے اور وزیر داخلہ کلود گئیو نے بیان میں کہا ہے کہ جس سوئس دانشور طارق سعید رمضان کی فرانس میں کانفرنس کے لیے آمد پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ فرانسیسی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق عکرمہ صابری، عائض بن عبداللہ القرنی، صفوت الحجازی اور عبداللہ باصفر پر فرانس میں داخلے پر پابندی عاید کی گئی ہے جبکہ قطری عالم دین علامہ یوسف القرضاوی اور ایک اور عالم محمود المصری نے پہلے ہی فرانس نہ آنے کا فیصلہ کیا تھا۔فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے چھ اپریل سے نو اپریل تک پیرس کے نواحی علاقے لی بورگے میں منعقد ہونے والے کانفرنس میں شرکت سے روکنے کے لیے ان علماء پر پابندی عاید کرنے کی ہدایت کی تھی اور یہ فیصلہ دو ہفتے قبل الجزائری نژاد فرانسیسی نوجوان محمد مراح کے ہاتھوں مبینہ طور پر سات افراد کے قتل کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔