پاکستان
31 مارچ ، 2012

پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس کے دوران دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس کے دوران دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

اسلام آباد…وفاقی وزیر داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ صدر کے مشترکہ خطاب کے دوران پارلیمنٹ پر حملے کی سازش کو ناکام بنا تے ہوئے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ،اس سازش میں وزرات خزانہ کا ایک حاضر سروس ملازم بھی ملوث ہے۔اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ صدر کے خطاب کے دوران پارلیمنٹ میں حملے کرنے والے گرفتا ر دہشت گردوں کو اسلام آباد پولیس نے بروقت گرفتار کر لیا ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے اور اس میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے۔کراچی میں ہونے والے واقعات میں پولیٹیکل پولرلائزیشن کے ساتھ بیرونی ہاتھ بھی،ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں کہ دہشت گرد کراچی میں کارروائیوں کے بعد بلوچستان اور ایران بھی چلے گئے ہیں اور اس حوالے سے ایرانی حکام سے بات کی گئی ہے۔ کراچی میں امن کے لئے عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کو تجاویز دیں ہیں، امید ہے حالات دو، تین روز میں بہتر ہو جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل ہونا چاہیے اور اس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔رحمان ملک نے کہا کہ مئی سے نیٹو سپلائی کو بحال کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اور کوئی بھی فیصلہ پارلیمنٹ ہی لے گئی۔ اس وقت پاکستان میں کوئی غیر ملکی سیکیورٹی ایجنسی کام نہیں کر رہی اور نہ ہی اجازت دی جا سکتی ہے۔پاکستان کی شمسی اور شہباز ائیر بیس کسی غیر ملکی کے پاس نہیں ہیں۔

مزید خبریں :