پاکستان
19 فروری ، 2014

قائمہ کمیٹی اجلاس، نبیل گبول کی تہمینہ دولتانہ اور یوسف ٹالپر سے تلخ کلامی

قائمہ کمیٹی اجلاس، نبیل گبول کی تہمینہ دولتانہ اور یوسف ٹالپر سے تلخ کلامی

اسلام آباد…قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں اس وقت حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تلخ جملوں کاتبادلہ شروع ہوگیا جب متحدہ کے نبیل گبول نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ کی جائے،سیکورٹی کی صورت حال بہتربنانے کے لیے ریڈ الرٹ کیا جائے،مذاکرات کی بات کرنے والے بے وقوف ہیں، حکومت چوڑیاں پہن لے اور کہے کہ وہ ان سے نمٹنے کے قابل نہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں نبیل گبول کے گرما گرم بیان نے حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں گرما گرمی کا ماحول بنادیا۔ رانا شمیم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں متحدہ کے نبیل گبول کاموقف تھا کہ ایک طرف مذاکرات ہورہے ہیں اوردوسری طرف لاشیں دی جارہی ہیں۔، نبیل گبول نے طالبان سے مذاکرات نہ کرنے کی قرار داد پیش کرنے کی کوشش کی تو اراکین نے مخالفت کی اورمطالبہ کیا کہ نبیل گبول کو قرار داد پیش نہ کرنے دی جائے۔اس موقع پر نبیل گبول کی تہمینہ دولتان اور یوسف تالپور سے جھڑپ بھی ہوئی ، نبیل گبول کو جواب دیتے ہوئے ن لیگ کی تہمینہ دولتانہ نے کہاکہ آپ کے لیڈر تو باہر بیٹھے ہیں ، نبیل گبول نے کہاکہ آپ کے لیڈر بھی تو باہر چلے گئے تھے ۔اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین رانا شمیم نے کہاکہ ملک میں ایمرجنسی یا مارشل لا کی کوئی ضرورت نہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف نے بھی ایمرجنسی کے نفاذ کے مطالبے کی مخالفت کی ۔ اس موقع پر نبیل گبول اور پیپلز پارٹی کے یوسف تالپور کے درمیان بھی جھڑپ ہوئی، اجلاس میں ایف سی کے 23 اور کراچی میں 13 پولیس اہلکاروں کے قتل کی مذمت کی گئی اور تمام شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے متفقہ قرارداد منظورکی گئی۔

مزید خبریں :