20 فروری ، 2014
کراچی…کراچی میں حساس تھانوں کے باہر خندقیں کھوددی گئی ہیں ،علاقوں میں بیریئرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ جنگی نوعیت کے یہ حفاظتی اقدامات کن علاقوں میں اور کیوں کیے گئے ہیں ۔بڑے بوڑھے بتاتے ہیں کہ 1971 ء کی جنگ کے موقع پر سرکاری عمارتوں اور گھروں کے باہر خندقیں کھودی گئی تھیں اور اہم عمارتوں پر مٹی سے مشابہہ خاکی رنگ کیا گیا تھا۔ حالت امن میں سرحدوں پر تو خندقیں اور مورچے نئی بات نہیں لیکن ملک کے سب سے بڑے شہر میں خفیہ اداروں کی الرٹ وارننگ کے بعد حساس علاقوں میں قائم تھانوں کے باہر خندقیں کھود دی گئی ہیں، تھانوں کی اندرونی اور بیرونی دیواروں کے ساتھ مزید حفاظتی دیوار یں کھڑی کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ کنکریٹ بلاکس بھی داخلی راستے کے باہر لگادیئے گئے ہیں، جن تھانوں کے باہر یہ حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں ان میں سہراب گوٹھ، سرجانی ٹاون، منگھوپیر، اورنگی ٹاون ، مومن آباد، پیر آباد، گڈاپ، ماڑی پور، موچکو، اتحاد ٹاوٴن سمیت دیگر تھانے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے مومن آباد تھانے پر حملے کے بعد مراسلہ جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ حساس علاقوں میں واقع تھانوں پر دہشت گرد حملہ کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب گلشن اقبال سمیت دیگر تھانوں کے باہر بیریئرز نصب کیے جارہے ہیں۔ سکیورٹی ماہرین ان اقدامات کو درست قراردینے کے ساتھ صورتحال کی بہتری کے لیے تھانوں میں نفری بڑھانے، عمر رسیدہ اہل کاروں کو چاق و چوبند جوانوں سے تبدیل کرنے اور آرمرڈ وہیکل کے ساتھ انہیں جدید ہتھیار دینے پر زور دیتے ہیں۔