25 فروری ، 2014
اسلام آباد…وفاقی کابینہ کا طالبان سے مذاکرات اوران کے خلاف کارروائی بیک وقت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ٹارگٹڈحملے بھی جاری رکھے جائیں گے۔ جیو نیوز کوذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اکثریت نے طالبان کے خلاف بھرپور کاروائی کی حمایت کی جبکہ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردانہ حملے کرنے والے طالبان کو الگ کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، مذاکرات غیرمشروط سیزفائر کرنے والوں کے ساتھ کیے جائیں گے۔ قومی سلامتی پالیسی میں ڈائیلاگ، آئسولیشن اور ڈیٹرنس کی اصطلاح تھری ڈیز میں ترمیم کر کے اب آئسولیشن کو ترجیح دی جائے گی اور اس کے ساتھ طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔ قومی سلامتی پالیسی پر عمل درآمد کرنے والا مرکزی ادارہ نیکٹو ہوگا جس کیلئے مالیاتی وسائل کی فراہمی کی بھی منظوری دی جائے گی۔ مشترکہ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ قائم کر کے اس کیلئے 28ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔