25 فروری ، 2014
میر علی…شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی سے مقامی لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ لوگ ممکنہ آپریشن کی وجہ سے بے سرو سامانی کے عالم میں بنوں کے راستے مختلف علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں ۔شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن کے باعث تحصیل میر علی سے سیکڑوں خاندانوں کی محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ بنوں کے راستے ہزاروں افراد پشاور، کرک، ڈی آئی خان اور لکی مروت منتقل ہو چکے ہیں۔ حکومت کی جانب سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کا اعلان تو نہیں کیا گیا۔ تاہم وقتاً فوقتاً جیٹ طیاروں کی بمباری کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ نقل مکانی کرنے والے اپنی مدد آپ کے تحت ٹرکوں، ڈاٹسنز اور ہائی ایس گاڑیوں کے ذریعے علاقے سے نکل رہے ہیں۔ امدادی کیمپ نہ ہونے کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔