21 مارچ ، 2014
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… برطانیہ میں کرائے نامے کے ایک معاہدے کی ایک دستاویز کے اردو ترجمہ کرنے پر ایک لاکھ 62ہزار روپے( ایک ہزار پونڈ) ادا کیے گئے۔ برطانوی اخبار”دی میل“ کے مطابق جنوبی انگلینڈ کی ایک کاوٴنٹی West Sussex کے ایک شہر کرالی میں کونسل کو کرایہ داری کے صرف ایک معاہدے کے اردو ترجمے پر ایک ہزار پونڈ رقم خرچ کرنا پڑی جس پر اسے شدید تنقید کا سامنا ہے۔2012میں بھی اسی طرح کا اسکینڈل سامنے آیا جس میں ایک میگزین کے 12 صفحات کے اردو ترجمے پر628پونڈ خرچ کردیئے گئے۔CRAWLEYکرالی بورو کونسل کے مطابق کرایہ دار اور کونسل کے درمیان معاہدے کا ترجموں میں اردو دیگر زبانوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ یادہ مہنگی ہے۔کونسل کو2012میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اس ے ایک کرائے دار کی طرف سے یہ شکایت ملی کی وہ اردو کے سوا کسی زبان کو نہیں سمجھ سکتا تو کونسل کو اپنے سہ ماہی میگزین کے 12صفحات کو628پونڈ میں اردو میں ترجمہ کرانا پڑا۔کرالی کونسل نے گزشتہ دو برسوں میں15دستاویزات کے مختلف زبانوں میں ترجمے پر 4111پونڈ خرچ کیے جس میں ایک ہزار پونڈ کا ایک دستاویز کا اردو ترجمہ بھی شامل ہے۔ روسی زبان میں کرایہ داری کے معاہدے کا ترجمہ کرنے کیلئے526پونڈ خرچ ہوئے۔دیگر کرایہ داری کے معاہدوں کے ترجمہ کے لئے پرتگالی میں668جب کہ فرانسیسی میں659پونڈ خرچ ہوئے۔ کونسل نے صحت اور تحفظ کی دستاویز کو پنجابی میں ترجمے کیلئے30پونڈ اور ایک فرانسیسی کیلئے اس کی زبان میں ترجمے کیلئے 25پونڈ ادا کیے۔ کرالی کے رکن پارلیمنٹ ہنری اسمتھ نے ادائیگی یہ کہہ کر روک دی کہ ترجمے کیلئے بھاری رقم جاری کرنے کا جواز اس وقت ہو گا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اس سے فائدہ ہو،کسی ایک فرد کیلئے ترجمہ کرانا مناسب نہیں۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اردو بولنے والوں کی تعداد400ملین ہے اور برطانیہ میں زیادہ تر اردو بولنے والے بھارت اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہیں۔