05 اپریل ، 2012
اسلام آباد… میموگیٹ تحقیقات کمیشن کا اجلاس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جاری ہے جس کے دوران آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ پاشا نے اپنا بیان ریکارڈ کرانا شرو ع کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کمیشن کو بتایا کہ منصوراعجاز کے آرٹیکل کا میڈیا ونگ سے علم ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت سے مشاورت کی، انھوں نے مزید تفصیلات اکھٹا کرنے کوکہا جس کے بعد رابطے کیلئے آئی ایس آئی میں اپنے ایک ذریعے کو ہدایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ منصورسے پوچھنا چاہتا تھا کہ کیا وہ میمو کے خالق کے بارے میں بتانے کوتیار ہے۔ ذریعے نے بتایاکہ منصور یہ ملاقات امریکا یا پاکستان میں نہیں کرنا چاہتا لہذا لندن میں ملاقات طے ہوئی، منصورسے 22 اکتوبر 2011 کو لندن کے ہوٹل میں 4گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر میمو کمیشن نے سوال کیا کہ کیا صرف ملٹری قیادت کو بتایا یا سیاسی قیادت کو بھی بتایا، اس پر جنرل پاشا کا کہنا تھا کہ صرف عسکری قیادت کو بتایا۔ اس سے قبل کشمیری رہنما یاسین ملک پر اکرم شیخ کی جرح کا عمل مکمل ہوگیا۔ منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے ایک کانفرنس میں منصوراعجاز اور یاسین ملک کی اکٹھی تصاویر پیش کیں۔ اس پر یاسین ملک کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے شرکاگواہ ہیں کہ منصور نے مسلمانوں کو برا بھلا کہا، کانفرنس میں بدنظمی ہوئی، یہ دونوں تصاویر سے واضح ہورہا ہے۔ انہوں نے کمیشن کو بتایا کہ منصور نے 20بار فون کیا ، کہاکہ وہ کانفرنس واقعے پر معذرت کرنا چاہتا ہے۔ یاسین ملک کا کہنا تھا کہ منصور اعجاز سے اب تک 3 بار مل چکا ہوں، لیکن اگر کبھی بھارتی خفیہ والوں سے ملا ہوں تو سیاسی کیریئر سے دستبردار ہوجاوٴنگا۔ اس موقع پر کمیشن نے اکرم شیخ کو یاسین ملک کے ذریعہ آمدنی کا سوال کرنے سے روک دیا۔