05 اپریل ، 2012
اسلام آباد … دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل امریکا سہیل خان نے میمو کمیشن میں پیش ہو کر طلب کی گئی دستاویزات جمع کرادیں جبکہ زاہد حسین بخاری کا کہنا ہے کہ حسین حقانی کو دھمکیاں مل رہی ہیں، جس کی درخواستیں سپریم کورٹ اور میمو کمیشن میں جمع کرادی ہیں۔ میمو گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جاری ہے۔ آج میمو کمیشن کے اجلاس میں دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل امریکا سہیل خان پیش ہوئے جنہوں نے میموکمیشن کی طرف سے طلب کی گئیں دستاویزات جمع کرادیں۔ میمو کمیشن نے حسین حقانی اور دفتر خارجہ میں خفیہ خط و خطابت کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔ دوسری جانب میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی کردار حسین حقانی کے وکیل زاہد حسین بخاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ان کے موٴکل کو دھمکیاں مل رہی ہیں جس پر سپریم کورٹ میں بند لفافے میں ایک درخواست جمع کرادی ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہی درخواست بند لفافے میں میمو کمیشن میں بھی دے رہے ہیں۔ زاہد حسین بخاری نے میمو کمیشن میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حسین حقانی کا بیان ریکارڈ کرنا مقصد ہے چاہے پاکستان میں ہو یا ویڈیو لنک کے ذریعے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ کی درخواست پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں، ہم پہلے بھی حکم دے چکے ہیں، دوبارہ دہرانے کی ضرورت نہیں، آپ کی بات میں کوئی وزن نہیں۔