27 مارچ ، 2014
اسلام آباد …اسلام آباد سنگین غداری کیس کی سماعت کے دوران کئی اتار چڑھاوٴ آئے۔ ایک موقع پروکلائے دفاع کے رویے سے نالاں خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ” اب تو حد ہو گئی ، ملک میں ججز کی کمی نہیں“یہ کہہ کر ان سمیت تمام ججز سماعت چھوڑ کر اپنے چیمبرز میں چلے گئے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت اکرم شیخ نے دلائل دینا چاہے تو پرویزمشرف کیوکیل انور منصور نے اعتراض اٹھایا کہ پراسیکیوٹر کی تقرری کے خلا ف درخواست پر فیصلہ آنا باقی ہے، انہیں روکا جائے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالتی فیصلہ کسی کے حق میں بھی آسکتا ہے، ابھی تو ٹرائل بھی شروع نہیں ہوا۔ ٹرائل کا آغاز ملزم پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہو گا۔ انور منصور نے کہا کہ اب تو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی باتیں ہو رہی ہیں کہ اکرم شیخ کو ایجنڈا ملا ہے کہ مشرف کو ہر صورت سزا دلوانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس انداز میں عدالتی کارروائی آگے بڑھ رہی ہے اس سے وہ مطمئن نہیں اور پوری لیگل ٹیم کو تحفظا ت ہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ”اب تو حد ہو گئی، یہ رویہ درست نہیں، اگر آپ کو عدالت کی غیر جانبداری پر تحفظات ہیں تو وہ بھی اس معاملے میں کارروائی کو آگے بڑھانے کے خواہش مند نہیں،ملک میں ججز کی کوئی کمی نہیں“ یہ کہہ کر ججز اٹھ کھڑے ہوئے۔ اکرم شیخ نے انہیں روکنے کی کوشش کی تاہم وہ آئی ایم سوری کہہ کرواپس اپنے چیمبر میں چلے گئے۔