17 اپریل ، 2014
کراچی…ایم کیوایم کے رہنماڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ ہمارے 25 کارکن ماورائے عدالت قتل کیے گئے، 45 لاپتا ہیں، کراچی پریس کلب میں آج متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام ماورائے عدالت قتل اورکارکنوں کے لاپتاہونے کے خلاف ایم کیوایم کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی فاروق ستارنے مزید کہا کہ لاپتا کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے، کارکنوں کا قتل سادہ لباس اہل کاروں نے کیا یا وردی والوں نے انھیں گرفتار کیا جائے، ورنہ ہم بھی سادہ لباس پہن کر آ جائیں گے۔ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آج ہم آگ اورخون کادریاپارکرنے کے لیے نکلے ہیں،ہمارے لاپتا ساتھیوں کی گرفتاری ظاہر نہیں کی جارہی، کراچی کی ماں،بہن،بیٹی،بزرگ لاپتاکارکنوں سے یکجہتی کیلیے سراپااحتجاج ہیں،ہم آئین اورقانون کی بالادستی کے لیے احتجاج کررہے ہیں،ایم کیوایم کے45کارکن لاپتا جبکہ300ٹارگٹ کلنگ کاشکارہوئے۔سادہ لباس اہلکاروں پرصوبائی حکومت اورافواج بے بس ہے۔اگرپولیس بے بس ہے توہمیں بتائیں پھرہم ہونگے اورسادہ لباس اہلکار۔کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ سادہ لباس اہلکاروں سے بڑابزدل کوئی نہیں ہے،کارکنوں کی گولیوں سے چھلنی اورخون سے لت پت لاشیں ملیں،ریاستی اداروں کوبھی آئین کی بالادستی کیلئے اپناکرداراداکرناہوگا۔آئین کی خلاف ورزی روکی جائے،یہ ہمارامطالبہ بھی ہے اورانتباہ بھی۔ایم کیوایم کے45لاپتاکارکنوں کوفوری طورپربازیاب کرایاجائے، فاروق ستارنے کہا کہ ہم نے پاکستان بناتے وقت آگ اورخون کے دریاپارکیے۔ہم نے پاکستان بناتے وقت آگ اورخون کے دریاپارکیے،پاکستان بچانے کیلیے ہمیں ایک اورآگ اورخون کادریاپارکرناپڑاتوکرینگے،یہ احتجاجی ریلی سوال کررہی ہے کہ کیاپاکستان میں آئین نام کی کوئی چیز ہے ۔