پاکستان
04 جون ، 2014

غداری کیس،طلب کردہ دستاویزات فراہم نہیں کی جارہیں : وکیل پرویزمشرف

 غداری کیس،طلب کردہ دستاویزات فراہم نہیں کی جارہیں : وکیل پرویزمشرف

اسلام آباد…پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وہ جو دستاویزات مانگ رہے ہیں ،انہیں فراہم نہیں کی جارہیں ، عبدالحمید ڈوگر سمیت پی سی او پر حلف لینے والے 110 ججز اور سات نومبر 2007کی ایمرجنسی کے حق میں قرارداد منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ملزم ہیں، ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ انہیں ایوان صدر اور آرمی ہاؤس کی ملاقاتوں کی فہرست دی جائے، یہ تفصیلات اس لیے ضروری ہیں کہ پتہ چلے کہ کون کون ملتا رہا، ملاقاتوں کا مقصد کیا تھا، بعض ججز بھی آرمی ہاوس گئے، وہ ان کے نام نہیں بتارہے، ان کامقصد کسی کی بے عزتی کرنا نہیں، ان کے موکل کا کہناہے کہ کون کون سا جج نہیں آیا اور اس نے کیا کیا نہیں کہا، ایمرجنسی ختم کرنے کا حکم نامہ اور سمری غائب کر دی گئی، وزرائے اعلیٰ، گورنرز، پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کرنے والی ارکان کے نام اور پتے دیئے جائیں، سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی تقرری کا نوٹی فی کیشن بھی فراہم کیا جائے۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ پی سی او کی دستاویزات جس کے پاس گئیں وہ خاموش رہا اور احتجاج نہیں کیا تو وہ شریک ملزم ہے، ایمرجنسی نافذ کرنے والے شریک ملزمان کے خلاف کچھ نہیں ہو رہا، صرف ان کے موکل کے خلاف کارروائی جاری ہے، جس طرح وزارت قانون کی سمری پر ججز کی تقرری کی گئی، اسی طرح ایمرجنسی کا فرمان جاری ہوا، یہ تمام چیزیں ریکارڈ پر ہیں اور ان کے حساب سے یہ ثبوت ہیں۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ قومی اسمبلی نے سات نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے حق میں قرارداد منظور کی، قرارداد منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ملزم ہیں۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ انہیں جمعرات کولندن جاناہے، ہو سکتا ہے کہ وہاں زیادہ دیر رکنا پڑے، کیس کی مزید سماعت جمعرات کوہوگی۔

مزید خبریں :