13 اپریل ، 2012
اسلام آباد… وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی جاری ہے اور جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 7رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ بنچ نے وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت شروع کی تو نئے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالتی معاونت کی خاطر کیس کی تیاری کیلئے مہلت مانگی ، جسٹس ناصرالملک نے کہاکہ اس کیس میں مولوی انوارالحق پراسیکیوٹر ہیں،وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہاکہ قواعد کے مطابق فرد نہیں اٹارنی جنرل ،پراسیکیوٹر ہے، جسٹس ناصرالملک نے کہاکہ پھر کیا یہ کہا جائے کہ وزیراعظم نے اپنا پراسیکیوٹر خود مقرر کرلیا ہے، تو کیا ایسا کہنا فیئر ٹرائل سے متعلق آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی نہیں ہے؟جسٹس اعجازچودھری نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل کو اس شخص نے تبدیل کیا جس کیخلاف توہین عدالت کا کیس ہے،کیا ایسے ملزم کو اپنی مرضی کا پراسیکیوٹر مقرر کرنے کی اجازت دے دی جائے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل کے ہی خلاف توہین عدالت کیس ہو تو کیا اسے پراسیکیوٹر بنادیا جائے۔ استغاثہ ایشو پر عرفان قادر نے اعتراض پر بولنا چاہا تو عدالت نے انہیں روک دیا جبکہ اعتزاز احسن نے کہاکہ وہ پراسیکیوٹر کا تعین ہونے تک دلائل نہیں دیں گے۔ عدالت نے اعتزاز احسن نے کہاکہ مولوی انوارالحق کو بلوالیا گیا، پراسیکیوٹر کے نکتہ پر پھر بات ہوگی، آپ دلائل جاری رکھیں۔