17 اپریل ، 2012
راولپنڈی…قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کے لئے بات چیت چل رہی ہے اور آئندہ چند دنوں میں سندھ میں اہم انتخابی اتحاد بننے والا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات کا نعم البدل نہیں ہو سکتے،حکمرانوں اور پالیسیوں میں تبدیلی کے لیے نئے عوامی مینڈیڈیٹ کی طرف رجوع کیا جائے راولپنڈی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران چودھری نثار نے بتایا کہ مسلم لیگ ہم خیال سے انتخابی اتحاد کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ چودھری نثار نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے موجودہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی بھی ن لیگ میں شمولیت کے لیے رابطے میں ہیں۔چودھری نثار نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نئے صوبوں کی مخالف نہیں لیکن یہ لسانی کی بجائے انتظامی بنیادوں پر بننے چاہئیں۔صدر زرداری چار سال ایوان صدر کے بنکر میں چھپ کر بیٹھے رہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک سال اور دیا جائے، ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا.قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ن لیگ نے پارلیمنٹ میں اقلیت کے باوجود نیٹو سپلائی سے متعلق تمام شقیں پارلیمنٹ کی قرارداد سے نکلوا دیں۔وہ چیلنج کرتے ہیں کہ تنقید کرنے والے شعبدہ باز ایک بھی شق ایسی بتا دیں جو قومی مفاد کے خلاف ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس متفقہ قرارداد پر عمل نہ کیا تو یہ پارلیمنٹ کی تضحیک ہو گی اور اس کے سنگین مضمرات ہوں گے۔