18 اپریل ، 2012
کراچی … سندھ ہائی کورٹ نے میٹرک کے 63 طلبہ کے امتحانی فارم بروقت جمع نہ کرانے پر حکومت کو ایک نجی اسکول کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے مدینہ ایکسی لینسی اسکول بلدیہ ٹاوٴن کی انتظامیہ کو حکم دیا کہ طلبہ کا ایک سال ضائع کرنے پر ان تمام طلبہ کو ایک سال کی فیس لوٹائی جائے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ ان طلبا کے والدین اگر چاہیں تو اسکول انتظامیہ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کرسکتے ہیں۔ عدالت نے یہ حکم عنبر جاوید سمیت 63 طلبہ کی درخواست پر جاری کیا۔ ان کے وکیل عبدالصادق تنولی نے بینچ کو بتایا کہ طلبا نے اپنے امتحانی فارم بروقت جمع کردیئے تھے لیکن اسکول انتظامیہ نے انہیں بورڈ آفس میں بروقت جمع نہیں کرایا۔ آج عدالت نے چیئرمین میٹرک بورڈ کے وکیل ابرار حسن سے پوچھا کہ بورڈ انتظامیہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان طلبا کا ایک سال ضائع ہونے سے بچانے کیلئے کچھ کرسکتی ہے یا نہیں۔ اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ امتحانات اب ختم ہونے کو ہیں اب کچھ نہیں کیا جاسکتا۔ اس پر عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے اسکول کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کا حکم دیا۔