19 اپریل ، 2012
اسکردو… گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے جوانوں کونکالنے کے لئے امدادی کارروائی جاری ہیں،جن میں چار سو فوجی اور سو سولینز جدید مشینوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جبکہ امریکی ماہرین کی ٹیم ایک روزہ قیام کے بعد گیاری سے واپس اسلام آباد پہنچ گئی ہے، گیاری سیکٹر میں 13 روز سے جاری امدادی کاموں میں اب تک خاطرہ خواکامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے،امدادی معاونت فراہم کرنے کے لئے آنیوالی سوئس اور جرم ٹیمیں پہلے ہی واپس جاچکی ہیں، جبکہ امریکا کی تین رکنی امدادی ٹیم بھی گیاری سیکٹر میں ایک روزہ قیام کے بعد واپسی کے لئے اسلام آباد پہنچ گئی ہے،تاہم ناروے کی 7 رکنی ٹیم گیاری سیکٹر میں جدید آلات کے ذریعے ملبے تلے جوانوں کی تلاش میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ اب بھی موجود ہے، گیاری سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حادثے کے فوراً بعد 5 مختلف مقامات پر کھدائی شروع کی گئی تھی اور 450 میٹر سرنگ بھی تیار کرلی گئی تھی تاہم مقصد کے حصول میں کامیابی نہ ہوسکی، اب 4 نئے مقامات پر کھدائی شروع کی گئی ہے، جبکہ دو مقامات پر سرنگیں تیار کی جارہی ہیں،امدادی کاموں میں جدید مشینیں بھی استعمال کی جارہی ہیں، اور ضرورت کے مطابق پتھر اور دیگر ٹھوس چیزوں کو توڑنے کے لئے دھماکا خیز مواد بھی استعمال کیا جارہا ہے۔