پاکستان
19 اپریل ، 2012

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، اسپتالوں میں پولیس لگادی گئی

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، اسپتالوں میں پولیس لگادی گئی

لاہور… لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں میں پولیس لگا دی گئی ہے۔ آج حکومت اور ہڑتالی ڈاکٹروں کے درمیان فیصلہ کن مذاکرات ہوں گے۔ اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم کرانے کے لئے پنجاب حکومت کی جانب سے مذاکرات کے دو راوٴنڈ ہوں گے۔ بات چیت کا پہلا دور علامہ اقبال میڈیکل کالج جبکہ دوسرا آج شام کو ایوان وزیراعلی میں ہو گا۔ محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو متبادل انتظامات کر لیے ہیں۔ اسپتالوں میں جن ڈاکٹروں کے تبادلے کیے گئے ہیں ان کی جگہ نئے ڈاکٹرز تعینات کر دیے گئے ہیں اگر ینگ ڈاکٹرز نے انہیں کام کرنے سے روکا تو سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔پنجاب کے مختلف شہروں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج بھی جاری ہے۔ گوجرانوالہ میں ڈاکٹروں نے مریضوں کو وارڈ سے باہر نکال دیا۔ ڈاکٹروں نے گزشتہ روز اسپتال کے دروازوں پر علامتی طور پر لگائے تالے تو ہٹادیئے گئے، تاہم وارڈ میں داخل ہونیوالے مریضوں کو اوپی ڈی وارڈ سے زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث اوپی ڈی سروس بھی تاحال معطل ہے۔ ملتان میں ہڑتال کے چوتھے روز بھی تمام سرکاری اسپتالوں کے وارڈ بند رہے۔مریضوں کا کہنا تھا کہ وہ کئی روز سے چکر لگا رہے ہیں آئے روز ڈاکٹرز کی ہڑتالوں سے وہ تنگ آچکے ہیں، لگتا ہے کہ ڈاکٹروں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔ فیصل آباد میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں کام بند رہا اور درجنوں آپریشن ملتوی ہو گئے۔سرکاری اسپتالوں سے علاج نہ ملنے پر مایوس لوٹنے والے بعض مریض نجی اسپتالوں کی بھاری فیسں ادا کر کے علاج کروانے پر مجبور ہیں،، دور دراز سے آنیوالے مریضوں کو بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

مزید خبریں :