پاکستان
23 نومبر ، 2014

وزیر داخلہ کی داعش کی موجودگی کی تردید افسوسناک ہے،واسع جلیل

وزیر داخلہ کی داعش کی موجودگی کی تردید افسوسناک ہے،واسع جلیل

کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن محمد واسع جلیل نے کہاہے کہ اگر ریاست کے ذمہ داروں نے داعش کے خطرے کو ختم کرنے کیلئے اقدامات نہ کئے تو ایک مرتبہ پھر ملک و قوم کو بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، الطاف حسین نے داعش کی ملک میں بڑھتی ہوئی سر گرمیوں سے قوم کو آگاہ کیا ہے بد قسمتی سے حکمران ملک میں داعش کی موجودگی سے نظریں چرا رہے ہیں،جماعت اسلامی نے 80ء کی دہائی میںسرد جنگ کے نام پر نوجوانوں کو کراچی سمیت ملک بھر سے جمع کرکے انہیں تباہ و برباد کیا اور انکے ذہنوں کو انتہاء پسندی کی جانب راغب کیا، گزشتہ دنوں وزیرستان میں ڈرون حملے ہوئے جس میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے دو اہم دہشتگرد ہلاک ہوئے، الطاف حسین نے نومبر کے مہینے قوم کو داعش کی آمد سے آگاہ کر دیا تھا جس کی تاریخ گواہ رہے گی لیکن اب اپنے علاقوں کی حفاظت کرنا عوام کی اپنی ذمہ داری بھی ہے ۔ داعش کی ملک میں بڑھتی ہوئی سر گرمیوں سے قوم کو آگاہ کیا ہے لیکن بد قسمتی سے ملک کے حکمران ملک میں داعش ( آئی ایس آئی ایس ) کی موجودگی سے نظریں چرا رہے رہیں جبکہ گزشتہ روز وزیر داخلہ نے کراچی اور ملک میں داعش کی موجودگی کی تردید کی ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شب خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں اراکین رابطہ کمیٹی احمد سلیم صدیقی، رشید گوڈیل ، عارف خان ایڈوکیٹ ، عبد الحسیب اور معاون رابطہ کمیٹی غازی صلاح الدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ایم کیو ایم نے کراچی میں اکتوبر2008ء میں اہم جلسہ کیا تھا جس میں الطاف حسین نے کراچی میں طالبان کی آمد کا تذکرہ کیاتو ان کے اس بیان کا مذاق اُڑیا گیا اور چند سیاسی جماعتوں نے اس معاملے کو لسانی رنگ دینے کی بھی کوشش کی تھی لیکن الطاف حسین نے جس خطرے کی نشاندہی کی تھی وہ سچ ثابت ہوئی اور الیکشن 2013ء کے دوران بھی ایم کیو ایم پر دہشتگردوں نے متعدد حملے کرکے حق پرست اراکین اسمبلی رضا حیدر اور منظر امام اور بعد میں ساجد قریشی سمیت ایم کیو ایم کے متعددکارکنان کو بھی شہید کیا ۔ اب الطاف حسین نے داعش کی ملک میں بڑھتی ہوئی سر گرمیوں سے قوم کو آگاہ کیا ہے لیکن بد قسمتی سے ملک کے حکمران ملک میں داعش کی موجودگی سے نظریں چرا رہے رہیں۔ملک بھر میں داعش کی چاکنگ موجود ہے جبکہ لاہور کی نہر روڈ پر ناصرف چاکنگ بلکہ داعش کے پوسٹرز بھی لگے ہوئے ہیںلہٰذا چوہدری نثار قوم کو بتائیں کہ اگر داعش ملک میں نہیں تو کون اس کا پرچار اور پاکستان میں داعش کی حمایت کر رہاہے اگرایک مرتبہ پھر ریاست کے ذمہ داروں نے اس خطرے کے خا تمے کیلئے اقدامات نہ کئے تو ایک مرتبہ پھر ملک و قوم کو بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔انہوں نے گزشتہ روز اورنگی ٹاؤن میں ایم کیوایم کے ممبر سازی کیمپ پر بم حملے کا تذکر ہ کرتے ہوئے کہاکہ لاکھوں نئے لوگ ایم کیوایم شامل ہو رہے ہیں جس سے خوفزدہ عناصر نے کیمپ حملہ کیا جس میں ہمارے3 اراکین اسمبلی و 30سے زائد کارکن زخمی جبکہ ایک کارکن عبد الجبار شہید ہوگئے تھے اور اس مذموم کار روائی کو کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کیا ، اگر ہم ملک بھر میں دہشتگرد جماعتوں اورجماعت اسلامی کے تعلقات کا معائنہ کریں تو قوم پر سب کچھ واضح ہے ۔انہو ں نے کہا کہ آ رمی چیف جنرل راحیل شریف کے ملک میں طالبان و داعش کے خاتمے کے متعلق بیان سے محب وطن پاکستانیوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اب عوام کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنے گلی محلوں میں حفاظتی کمیٹیاں تشکیل دیکر اپنے درمیا ن موجود انتہاء پسندوں اور دہشتگرددوں کا قلعہ قمع کریں ۔ جماعت اسلامی پر پابندی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ حقائق عوام کے سامنے ہیں جو عوام بہتر سمجھیں گے وہ کر سکتے ہیں ، ایم کیو ایم کے مطالبے پر کراچی میں آپریشن شروع کیا گیا تھا اب حفاظتی اداروں کو معلوم ہے کہ دہشتگرد وں کی کمیں گاہیں کہا ہیں لہٰذان کو روکنا بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا معاملہ ہے۔انہوں نے صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نوازشریف ، آرمی چیف راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سنگین نوعیت کے معاملے پر فوری نوٹس لیکر داعش اور اسکے حامیوں کو فی الفور خاتمے کیلئے اقدامات کریں ۔

مزید خبریں :