پاکستان
28 نومبر ، 2014

جامعہ کراچیمیں میڈیکل کالج بنانے کی اجازت دی جائے،سلیم حیدر

کراچی......بانی تحریک مہاجر صوبہ ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں نیا میڈیکل کالج قائم کرنے کی بجائے پرائیویٹ کالج اور یونیورسٹی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ، مہاجروں کی معصومیت سے فائدہ اُٹھاکر اُن کا ملک کے نامی گرامی قبضہ مافیا کے ہاتھ سوداکیا جارہا ہے۔ مہاجر طالبہ وطالبات کراچی بورڈ سے 90فیصد نمبر حاصل کرنے کے باوجود داخلوں کیلئے دھکے کھارہے ہیں جبکہ کراچی کے 4دیہی ٹائونز(گڈاپ،ملیر، لیاری اور کیماڑی) کے 60 فیصد نمبر والے طلباء کو لیاری میڈیکل کالج میں داخلے دیئے جارہے ہیں۔جبکہ غریب مہاجر خاندان 8لاکھ روپے سالانہ فیس پر میڈیکل کالج اور یونیورسٹی میں بچوں کو کیسے تعلیم دلواسکتے ہیں۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار انٹر سائنس پری میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے ایک وفد سے جو کہ عبیرا خان ، حذیفہ احمد ، حیاء حیدر اور ذیشان خان پر مشتمل تھا، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد نے انہیں داخلوں کے مسائل سے آگاہ کیا،اور بتایا کہ لیاری میڈیکل کالج میں سراسر دھاندلی ہورہی ہے ۔ اب تک میرٹ اور سیلف فنانس لسٹ جاری نہیں کی گئی ہے ۔ وفد نے کہاکہ جامعہ کراچی کو صرف اپنا میڈیکل کالج قائم کرنے کی اجازت دینے کی راہ میں متعصب صوبائی حکومت رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ حکومت سرمایہ داروں کو باجنبش قلم پرائیویٹ یونیورسٹی بنانے کی اجازت تو دے رہی ہے لیکن کراچی ، حیدرآباد میں سرکاری یونیورسٹی ، میڈیکل کالج اورانجینئرنگ کالج قائم کرنے کے معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ڈاکٹر سلیم حیدر نے صوبائی حکومت اور گورنر سندھ سے مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی کو فی الفور میڈیکل کالج قائم کرنے کی اجازت دی جائے ۔

مزید خبریں :