پاکستان
26 اپریل ، 2012

حقانی ٹوئٹر استعمال نہ کریں، میمو تحقیقاتی کمیشن

حقانی ٹوئٹر استعمال نہ کریں، میمو تحقیقاتی کمیشن

اسلام آباد…میموگیٹ کے تحقیقاتی کمیشن کو سابق سفیر حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری نے اپنے موکل کی جائیداد تفصیل پیش کرتے ہوئے بتایاہے کہ انکا صرف ڈیڑھ لاکھ روپے والا ایک بنک اکاوٴنٹ ہے، زاہدبخاری نے کہاہے کہ حقانی پاکستان آکر مرنا نہیں چاہتے ،ان کو ایجنسیوں سے خطرات لاحق ہیں میموکمیشن کا اجلاس ، جسٹس فائز عیسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، زاہدبخاری نے حسین حقانی کا ویڈیو لنک بیان رکارڈ کرنے کی درخواست پر دلائل میں کہاکہ سپریم کورٹ نے ویڈیولنک بیان رکارڈ نہ کرنے کی پابندی نہیں لگائی،حقانی اپنی بیماری اور جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے نہیں آسکتے،انہیں انٹرنیٹ پر دھمکیاں دی گئی ہیں، حقانی کو بھگوڑا کہا جارہا ہے،اس پر جسٹس فائز عیسی نے کہاکہ تو اس میں غلط کیا ہے، حقانی ، ٹویٹر استعمال نہ کریں، زاہد بخاری نے کہاکہ حکومت تو بینظیربھٹو کو سکیورٹی نہیں دے سکی تھی، کمیشن نے کہاکہ کیا آپ کہناچاہتے ہیں کہ حکومت نالائق ہے، حقانی کا منصورسے موازنہ نہ کریں، حقانی کو کوئی تحفظات ہیں تو حکومت پر عدم اعتماد ظاہر کریں ، زاہدبخاری نے کہاکہ یہ کیس ، ڈی جی آئی ایس آئی کے کہنے پر شروع ہوا، ایجنسیوں سے خطرہ ہے، ان سے سکیورٹی کیسے لیں، کمیشن نے کہاکہ ایسا تھا تو جب آئی ایس آئی چیف یہاں آئے تو ان سے کیوں نہیں کہا، زاہدبخاری نے کہاکہ میرا موکل مرنا نہیں چاہتا، بیان دینا چاہتا ہے، اس کی جان کو خطرہ میں نہ ڈالا جائے،انہیں برطانیہ اور دیگر جگہوں سے دھمکیاں آئی ہیں، ڈاکٹرز نے حقانی کو طویل سفر سے بھی منع کیا ہے۔مخالف وکیل اکرم شیخ نے کہاکہ حسین حقانی کویہاں آنے پر کوئی خطرہ نہیں ، گرفتاری کے وارنٹ جاری کرکے پاکستان بلوایا جائے۔

مزید خبریں :