22 دسمبر ، 2014
نئی دہلی.....عالمی اور بھارت کی مختلف غیر سرکاری سماجی تنظیموں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں کم عمری کی شادیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ حقوق نسواں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی عالمی اور بھارت کی مختلف تنظیموں کی جانب سے شائع ہونے والی رپوٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کے وہ پسماندہ علاقے جہاں صنفی عدم مساوات، غربت، تنازعات اور سیلاب جیسی قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ اُن علاقوں میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ریاست آسام کے بالائی علاقے ہر سال مون سون بارشوں کی تباہ کاریوں کا شکار ہوتے ہیں ،جس کی وجہ سے وہاں کے خاندان مالی و سماجی مسائل سے بچنے کے لیے بچوں کی کم عمری میں شادیاں کر دیتے ہیں۔ 1980 سے اس رجحان میں روز با روز اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کم عمر ماؤں کوزچگی کے مسائل کا بھی سامنا ہے ۔بھار ت میں شادی کے لیے خواتین کی کم سے کم عمر 18 اور مردوں کی عمر 21 سال ہونا لازمی ہے، تاہم یونیسیف کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہر 3میں سے ایک کم عمر دلہن بھارت میں موجود ہے ۔