26 نومبر ، 2021
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف میچ سے قبل ہی بھارتی ٹیم خوفزدہ تھی۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی جو کسی بھی ورلڈکپ میں گرین شرٹس کے ہاتھوں بھارت کو پہلی شکست تھی۔
پاکستان کی جیت پر جہاں موجودہ و سابق کرکٹرز نے بابر الیون کو خوب داد دی وہیں بھارتی ٹیم کی شکست پر کپتان ویرات کوہلی اور محمد رضوان سے چھکے کھانے والے محمد شامی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس حوالے سے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا لگا کہ بھارتی ٹیم پاکستان کے خلاف میچ شروع ہونے سے پہلے ہی خوفزدہ تھی، اگر ان کی باڈی لینگویج دیکھیں، اگر میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر ویرات کوہلی اور بابر اعظم کا انٹرویو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ کون پریشر میں تھا۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم کی باڈی لینگویج بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں سے بہت بہتر نظر آئی، کیا ایسا نہیں تھا کہ روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد بھارت پریشر میں آ گیا تھا، روہت شرما خود بھی پریشر میں تھے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پوری بھارتی ٹیم دباؤ میں تھی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کبھی ایسا نہیں کھیلتی جیسے وہ پاکستان کے خلاف میچ میں نظر آئی، بھارت کی ٹیم ایک بہت اچھی ٹیم ہے اور اگر ان کی گزشتہ 2، 3 سال کی کارکردگی دیکھیں تو وہ فیورٹ تھے لیکن پاکستان کے خلاف میچ کے بعد بھارت پر اتنا دباؤ آیا کہ وہ دوبارہ اوپر نہ آ سکے۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ بھارتی کھلاڑی اسپنرز کو بہت اچھا کھیلتے ہیں لیکن پاکستان کے خلاف میچ کے بعد نیوزی لینڈ سے ہونے والے میچ میں بھی بھارتی ٹیم اس قدر دباؤ میں نظر آئی کہ وہ اش سوڈھی اور مچل سینٹنر کو بھی نہیں کھیل پا رہے تھے۔