پاکستان
25 اگست ، 2016

گھریلو تشدد کا معاملہ، دو کم عمر لڑکیوں نے مدد کی اپیل کردی

گھریلو تشدد کا معاملہ، دو کم عمر لڑکیوں نے مدد کی اپیل کردی

حافظ محمد نعمان... کراچی کے علاقے محمد علی سوسائٹی میں دو کمر عمر ملازمائیں گھریلو تشدد سے تنگ آکر فرار ہوگئیں۔ اسی دوران ایک نامعلوم شخص نے لڑکیوں کو گاڑی میں زبردستی بٹھانے کوشش کی توانہوں نے شور مچادیا۔ شہریوں نے لڑکیوں کو مشکوک شخص سے بچاکر پولیس کے حوالے کردیا۔

لڑکیوں کے نام عظمیٰ اور سونیا بتائے جارہے ہیں۔ ایک کی عمر دس سال اور دوسری کی تیرہ سال ہے ۔

پولیس نے جیو ویب ڈیسک کے نمائندے کو بتایا کہ عظمیٰ کے والدین اسے مالک مکان کے حوالے کرکے ایڈوانس رقم لے گئے تھے جبکہ بچی کا اپنے والدین سے فون پر رابطہ رہتا ہے۔

پولیس کے مطابق سونیا نامی بچی کو اس کی کزن کراچی لائی اور مالک مکان کے حوالے کرکے چلی گئی جبکہ بچی اپنی کزن کا پتہ تک نہیں جانتی۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد دونوں بچیوں کو ایدھی سینٹر کے حوالے کردیا۔

عظمیٰ نے نمائندے سے گفتگو میں بتایا کہ اس کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ کراچی میں ڈیڑھ سال سے ہے جبکہ سونیا کا تعلق اوکاڑہ سے ہےاور اسے کراچی آئے ابھی دس ہی دن ہوئے ہیں۔

دونوں نے الزام لگایا کہ تسلیم نامی عورت انہیں کراچی لائی اور گھر میں کام پر لگادیا جہاں ان پر تشدد کیا جاتا رہا ۔لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ واپس اپنے گھر جانا چاہتی ہیں۔

جس شخص نے لڑکیوں کو گاڑی میں بیٹھانے کی کوشش کی تھی اس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا تاہم اس کا کہنا ہے کہ وہ تسلیم نامی عورت کا ڈرائیور ہے اور لڑکیوں کو واپس گھر لے جانے آیا ہے۔

موقع پر موجود مشتعل ہجوم نے ڈرائیور کے مالکان کو بلوالیا جنہوں نے الزام لگایا کہ دونوں لڑکیاں دو لاکھ روپے لے کر فرار ہوئی تھیں۔ مالکان کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر شہریوں نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مالکان نہیں لگتے۔

اسی اثناء میں ٹیپو سلطان تھانے کی موبائل موقع پر پہنچی اورلڑکیوں اور اس شخص کو تھانے لے گئی۔ لڑکیوں نے پولیس کو دیکھ کر مار کر رونا شروع کردیا جبکہ اس موقع پر رینجرز کے اہلکار بھی موجود تھے۔

 

مزید خبریں :