پاکستان
25 اگست ، 2016

کراچی کے 7 علاقوں میں ایم کیو ایم کے دفاترگرادیئے گئے

اب تک کراچی کے 7 علاقوں میں ایم کیو ایم کے دفاترگرائے گئے ہیں، بھینس کالونی، سچل، ایئرپورٹ، طارق بن زیاد سوسائٹی ،قائد آباد مجید کالونی،احسن آباد اورشاہ لطیف ٹاؤن میں دفاتر گرائے گئے ہیں۔ایس ایس پی ملیرراؤانوار کا کہنا ہے کہ تمام دفاترغیرقانونی زمین پر قائم کئے گئے تھے۔

غیر قانونی یونٹ آفسوں کے خلاف پولیس کا ایکشن شروع ہو گیا،ایم کیو ایم کے گڑھ نائن زیرو اور مکا چوک سے متحدہ کے بانی کی تصویریں ہٹادی گئیں، مکا چوک کا نام بھی تبدیل کردیا گیا،نیا نام شہیدملت لیاقت علی خان چوک ہوگا، پارکوں ، سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں قائم یونٹ اور سیکٹر آفس گرانے کا فیصلہ کرلیا گیا، غیر قانونی یونٹ آفسوں کے خلاف پولیس ایکشن میں ہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم لندن قیادت کی ریاست مخالف تقریر پر ریاست کا ردعمل آنا شروع ہوگیا،سرکاری زمینوں پر قائم ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹ آف گرائے جانے لگے،نائن زیرو کے قریب واقع مکا چوک کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ ہوگیا،22اگست کی ہرزہ سرائی اور ہنگامہ آرائی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں بھی جاری ہیں،کراچی اور حیدرآبادکے اہم مقامات سےجھنڈے اور ایم کیو ایم قائد کی تصویریں ہٹادی گئیں۔

گویا ’ایم کیو ایم پاکستان‘ نے بھوک ہڑتالی کیمپ کے ذریعے اپنی سیاست اور پارٹی بچانے کیلئے جس ’ہاں‘ کی طرف پیش قدمی کی تھی اُسے ایم کیو ایم لندن نے ’ناں‘ میں بدل دیا۔

کراچی میں سرکاری زمینوں پر قائم ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹ آفسز مسمار کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے، پہلے مرحلے میں بھینس کالونی اور قائد آباد میں واقع یونٹ آفسز مسمار کئے گئے، اس کے علاوہ سکھن ، سچل اور ایئر پورٹ تھانوں کی حدود میں قائم دفاتر بھی گرادیئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے زیادہ تر دفاتر پارکس اور کھیل کے میدانوں میں ہیں جنہیں ایک ایک کرکے منہدم کردیا جائے گا، متحدہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے دفاتر خریدی ہوئی پراپرٹی میں قائم کریں،سرکاری اداروں میں موجود متحدہ لیبر ڈویژن کے دفاتر بھی ختم کردیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مکا چوک کا نیا نام شہید ملت لیاقت علی خان چوک ہوگا، اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر وسطی نوٹیفکیشن جاری کریں گے ،مکا چوک فاروق ستار کی میئر شپ کے دور میں 1991 ءمیں قائم کیا گیا تھا۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کو رینجرز نے اور رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید کو پولیس نے گرفتار کرلیا،نارتھ ناظم آباد سے متحدہ کے سیکٹر انچارج اور جوائنٹ سیکٹر انچارج کو بھی گرفتار کرلیا گیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم کے 30 سے زائد دفاتر بھی سیل کردیے گئے۔

مزید خبریں :