پاکستان
31 اگست ، 2016

 پیپلز پارٹی پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے سینیٹ میں بل لے آئی

  پیپلز پارٹی پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے سینیٹ میں بل لے آئی

پیپلز پارٹی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سینیٹ میں بل پیش کردیا،بل میں سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل انکوائری کمیشن بنانے کی تجویز دی گئی ہے،جن لوگوں کے نام پاناما لیکس میں ہیں وہ کمیشن کو اپنے اکاؤنٹس تک رسائی کا مختار نامہ دیں گے ۔

اعتزاز احسن کہتے ہیں کہ بل میں کسی سے کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا گیا، حکومت کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے، پیپلزپارٹی نے پاناما پیپرز انکوائری ایکٹ 2016 ء کا بل سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے3 ججز پر مشتمل انکوائری کمیشن کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھے گی،ان ججز میں سے سینئر ترین کو سربراہ بنایا جائے ،کمیشن مکمل با اختیار ہو گا اور اس کے ٹی او آر ز اسی ایکٹ کے شیڈول میں دے دیے گئے ہیں،ان ٹی او آرز میں اگر تبدیلی کرنا ہو گی تو حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے ہو سکے گی۔

بل کے مطابق کمیشن اپنی انکوائری مکمل کرنے کی مدت کا تعین خود کرے گا،کمیشن ہر کیس کی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھیجے گاجو ایک ہفتے میں اسے شائع کرنے کی پابند ہو گی۔

بل میں کہا گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں، نیب، ایف آئی اے، آئی بی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک سمیت تمام ادارے کمیشن کی معاونت اور اس کے احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

بل کے مطابق حکومت کمیشن کو تحقیقات میں ہر طرح کی مالی ، قانونی اور سفارتی مدد فراہم کرے گی اور دیگر ممالک سمیت بین الاقوامی ایجنسیز کے تعاون کے حصول کی پابند بھی ہو گی۔

بل میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کو ملکی اور عالمی یا دونوں سطح کی مشترکا تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا اختیار ہو گا ،کمیشن کو بیرون ممالک متعلقہ دستاویزات تک رسائی کا اختیار بھی ہو گا،کمیشن اوپن سماعت کرے گا اور اس میں پیش کی گئی دستاویزات پبلک کی جا سکیں گی ۔

بل کے تحت جن کے نام پاناما پیپرز میں ہیں وہ سب کمیشن کو اپنے اکاؤنٹس تک رسائی دینے کے پابند ہوں گے،سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن کہتے ہیں کہ وزیراعظم نے خود کو احتساب کے لیے پیش کر رکھا ہے مگر یہ نہیں ہوسکتا جس کا احتساب ہو ٹی او آرز بھی اس کی ٹیم تشکیل دے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم سمیت کسی سے امتیازی سلوک نہیں کیا،بیرون ملک بھجوائے گئے سرمائے کی تحقیقات سپریم کورٹ کے ججز کے کمیشن سے کرائی جائے۔

اعتزازاحسن کاکہناتھا کہ پاکستان کا سرمایہ خفیہ طریقے سے ملک سے باہر گیا، اپوزیشن کے بل پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

 

مزید خبریں :