پاکستان
Time 21 ستمبر ، 2017

پاکستان میں حقانی یا ایسے کسی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ملک دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے تو وہ پاکستان ہے اور پاکستان میں حقانی یا ایسے کسی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں۔

نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حق میں ہیں اور پاکستان نے یہ جنگ اپنے وسائل سے لڑتے ہوئے بے پناہ جانی اور مالی نقصان اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ یکساں برتاؤ کرے، بھارت سے اعتماد اور احترام کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ناقابل یقین مظالم کررہی ہے جب کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کشمیریوں پر مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے اور افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر طرح کی بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی نہ ہونے سے منشیات فروش فائدہ اٹھا رہے ہیں، پاک افغان بارڈر کو مینج کرنے کی ضرورت ہے۔

مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خواہش تھی کہ اسامہ بن لادن کے خلاف ایکشن سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیا جاتا، ہمارے پاس اسامہ بن لادن کی موجودگی کی معلومات نہیں تھیں جب کہ شکیل آفریدی اس وقت ملکی قوانین کی خلاف ورزی پر حراست میں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی ایٹمی پروگرام کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم انتہائی محفوظ ہے اور وقت نےثابت کیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے پر انتہائی ذمے دار ہیں۔

مزید خبریں :