پاکستان
Time 06 نومبر ، 2017

شرجیل میمن اپنی گرفتاری احتساب عدالت میں چیلنج کردی

کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن نے اپنی گرفتاری کو احتساب عدالت میں چیلنج کردیا۔

نیب اہلکاروں نے پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کے الزام میں شرجیل میمن کو 23  اکتوبر کو سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے کے بعد گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا۔

کراچی کی احتساب عدالت میں شرجیل میمن اور دیگر کے پونے 6 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں شرجیل میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت میں شرجیل میمن کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 23 اکتوبر کو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے، ان کی گرفتاری کوغیر قانونی اور حبس بےجا میں رکھنا قرار دیاجائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ نیب نے جو میمو لکھا وہ غلط بیانی ہے۔ شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ وہ پہلے اس درخواست پر فیصلہ چاہتے ہیں۔

اس دوران ایک اور ملزم منصور راجپوت کے وکیل کا کہنا تھا کہ منصور راجپوت کو کورٹ کے اندر سے گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے بعد گریبان سے پکڑ لے گئے، نیب نے جو کارروائی کی وہ توہین عدالت ہے، بیس بیس گریڈ کے افسران کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے، شرجیل میمن کے علاوہ دیگر تمام ملزمان کو ہتھکڑیاں لگا کر کورٹ پیش کیا ہے، ملزمان کے وکیل نے استدعا کہ ہتھکڑیاں ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

سرکاری افسران کی جانب سے بی کلاس فراہم کرنے کی بھی درخواست دائر کی گئی، عدالت نے تین ملزمان کی بی کلاس سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :