پاکستان
25 جنوری ، 2012

4 لا پتہ افراد کی ہلاکتیں،وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری

 4 لا پتہ افراد کی ہلاکتیں،وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری

اسلام آباد… سپریم کورٹ نے فوجی تنصیبات پر حملوں کے الزام میں ملوث جیل کے سابقہ قیدیوں کی پراسرار ہلاکت کے خلاف درخواست کا سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو 30جنوری کے لئے نوٹس جاری کردئے ہیں۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے اڈیالہ جیل راول پنڈی کے گیارہ سابقہ قیدیوں میں سے چار کی پراسرار ہلاکت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ،چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آج اسکی ابتدائی سماعت کی ، درخواست گزار وکیل نے مرنے والے قیدیوں کی موبائل فونز سے لی گئی تصاویر عدالت کو دکھائیں اور کہاکہ اسپتال والوں نے ان کی موت پر موقف اپنانے سے متعلق ایجنسیوں کا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا تھا، جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ ان قیدیوں کی موت غیر طبعی تھی،جسٹس طارق پرویز نے کہاکہ خبر پڑھی کہ ایک قیدی کی لاش تو کھیتوں سے ملی تھی، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، گیارہ لوگ اڈیالہ جیل سے ایجنسی والے آرمی ایکٹ کے تحت لے گئے اور درخواست گزار کے مطابق 4 لوگ مارے بھی جاچکے ہیں، بعد میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت تیس جنوری تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :