08 فروری ، 2015
کراچی.........بلدیہ ٹائون فیکٹری کے متاثرین کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے باہر نکلنے کا راستہ نہ ہونے کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ایم کیو ایم کے علاقائی عہدے داروں نے واقعے کے وقت متاثرین کا بھرپور ساتھ دیا ۔سانحہ بلدیہ ٹائون کے متاثرین کا غم آج بھی پہلے دن کی طرح تازہ ہے۔متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں باہر نکلنے کا راستہ نہ ہونے کے باعث ہلاکتیں ہوئیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ باقاعدگی سے فیکٹریوں، کارخانوں کا سروے کرائے ۔سانحہ بلدیہ پر تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے بارے میں متاثرین کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز علاقائی عہدیداروں نے اپنی جان پر کھیل کر امداددی کاموں میں حصہ لیا۔بیوی سمیت اپنے گھر کے آٹھ افراد کے بچھڑنے کا غم سہنے والے شخص کا کہنا تھا کہ وہ ہی جانتا ہے کہ زندگی کیسے گزر رہی ہے ، وہ بلدیہ فیکٹری کی آگ کبھی نہیں بھول سکتا ۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے گھر کے ایک فرد کو نوکری اور پلاٹ دیئے جانے کا وعدہ تاحال پورا نہیں ہوا جبکہ راجا پرویز اشرف کے دور کی پنجاب حکومت کے 3 لاکھ روپے امداد کا وعدہ بھی تاحال پورا نہیں ہوسکا۔