پاکستان
09 فروری ، 2015

حکومت عمران فاروق قتل کیس کے گواہ برطانیہ کے حوالے کرے:عمران خان

حکومت عمران فاروق قتل کیس کے گواہ برطانیہ کے حوالے کرے:عمران خان

~اسلام آباد........تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان عمران فاروق قتل کیس کے دو گواہوں کو برطانیہ کے حوالے کرے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ ایسےکسی فورم میں نہیں جائیں گے جس میں ایم کیو ایم شریک ہو، سانحہ بلدیہ پر ایم کیو ایم کے خلاف برطانوی حکومت کو خط لکھ رہے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین جیسے آدمی کو لیڈر کہنا توہین سمجھتا ہوں، کراچی کےتاجر اور صحافیوں کو دھمکیاں دی گئیں،اسمبلی میں بیٹھ کر ایم کیوایم کے اراکین دہشت گردی کے خلاف باتیں کرتے ہیں، نوازشریف کی ذمے داری ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر کارروائی کریں، جب3 گھنٹے تک الطاف حسین تقریر کرتے رہے تو پیمرا کہاں تھی، ایم کیوایم اپنے آپ کو اس پاگل آدمی سے علیحدہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں فیصلہ کیا تھا کہ کسی مسلح گروپ کو اجازت نہیں دی جائے گی،زہرہ شاہد کے قتل کیس پر برطانوی حکام کو دوبارہ یاد دہانی کرائیں گے، الطاف حسین کی تقریر کے بعد زہرہ شاہد کو قتل کیا گیا، زہرہ شاہد کو دھمکی دی گئی اور پھر انہیں مار دیا گیا، زہرہ شاہد اور ولی بابر کے قاتلوں کو جانتے ہیں، زہرہ شاہداور ولی بابرکےقاتلوں کو اس لیےنہیں پکڑا جاتاکیونکہ یہ حکومت میں بیٹھ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ایم کیوایم اپنے آپ کو مسلح لوگوں اور الطاف حسین سے علیحدہ کرے، الطاف حسین نے کراچی کو تباہ کیا، غریب تر افراد کو بھتے کی وجہ سے زندہ جلادیا گیا، نوازشریف پر دباؤ ڈالیں گے کہ عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزمان کو برطانیہ بھجوایا جائے، عوام کو پاگل بنایا جارہا ہے کہ رابطہ کمیٹی الطاف حسین کو پاکستان نہیں آنے دے رہی۔انہوں نے کہا کہ عظیم طارق کے بیٹے نے مجھے بتایا جنہوں نے ہمارے باپ کو مارا انہوں نے شام کو جنازہ اٹھایا، ایم کیو ایم کا مسلح ونگ ہے، جب تک مسلح گروپوں کو ختم نہیں کریں گے ٹارگٹ کلنگ ختم نہیں ہوگی، غریب افراد کو بھتے کی وجہ سے زندہ جلادیا گیا، سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا ماسٹر مائنڈ وہ ہے جو بھتا مانگتا ہے، سانحہ پشاور کے بعد اتفاق کیا گیا کہ ہردہشت گرد کو پکڑا جائے، نوازشریف اقتدارمیں آکربھول جاتےہیں ان کااصل کام عوام کےجان ومال کاتحفظ ہے،آل پارٹیز کانفرنس نےوزیراعظم کواختیار دیاہے، وہ اب کارروائی کریں،پاکستان میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے عوام تنگ ہیں، پاکستان میں کسی مسلح گروپ کو نہیں دیکھنا چاہتے، وقت آگیا ہے کہ ہر مسلح گروپ کو غیر مسلح کریں، میں آئندہکسی اے پی سی میں شرکت نہیں کروں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں بھی دہشت گردی ہوئی ، اس کا کیس بھی ملٹری کورٹس میں جانا چاہیے، دہشت گردی کا ہر کیس ملٹری کورٹس میں جانا چاہیے، کئی دہشت گرد گروپوں کی حفاظت سیاست دان کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کراچی کی بزنس کمیونٹی کو الطاف حسین نے دھمکیاں دی ہیں،پولیس جب تک غیر جانب دارنہیں ہوگی ٹارگٹ کلنگ ختم نہیں ہوگی۔

مزید خبریں :