09 فروری ، 2015
کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے رکن حیدرعباس رضوی نے کہا ہے کہ سیاسی تاریخ کاآج سیاہ ترین دن ہے،عمران خان کی تقریر پہلے سے طے شدہ تھی،عمران خان کی پریس کانفرنس دھرنےکی طرح طےشدہ منصوبےکاحصہ ہے،عمران خان نےبازاری،اخلاق باختہ اورفرعونیت بھری زبان الطاف حسین کیخلاف استعمال کی،عمران خان نےجس اشتعال انگیزی سےپریس کانفرنس کی وہ قابل مذمت ہے،اس کی وجہ سے ایم کیوایم کاایک ایک کارکن غمگین اوردکھی ہے۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کےسامنےچندحقائق اور الزامات کے جواب رکھ رہے ہیں، کراچی کاامن برقراررکھنےکےلیےعوام اورکارکنان نے صبر کیا،پاکستان کے استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آگے آنے والی جماعت تیربہ ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان طالبان کے خلاف قومی اتحاد کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، انہوں نے طالبان کے خلاف کوئی مذمتی بیان نہیں دیا، تحریک انصاف طالبان کا سیاسی ونگ ہے۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کسی طرح کراچی میں امن وامان کوخراب کیا جائے، عمران خان کی اشتعال انگیز تقریر کا مقصد شہر میں امن و امان کو خراب کرنا تھا، این اے 122کا رزلٹ آیا تو اسپیکر ایاز صادق کے ووٹ زیادہ ہوگئے تھے، الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے کارکنان نے اس کوشش کو ناکام بنایا،سانحہ پشاور کا سہارا لے کر دھرنا ختم کرنے والے سیاسی گدھ بن کر لاشیں نوچیں اور سیاست کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب بلدیہ کی فیکٹری میں آگ لگی تھی توعمران خان یاتحریک انصاف کہاں تھی؟عمران خان یا تحریک انصاف کے اراکین کتنی بار سانحہ بلدیہ کےمتاثرین کے گھر گئے؟اہل قلم یہ سوچیں کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے؟کہیں یہ صورتحال مائنس ون کی طرف تونہیں لے جائی جارہی؟ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کیلئے کسی کی نفرت کا اتنا برہنہ الزام کا جواب برہنہ دینے کے قائل نہیں، نفرت کا جواب نفرت نہیں ہے، نفرت کا جواب قائد سے اظہارِ محبت ہے،اس وقت بھی ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکن نائن زیرو پر اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں، کراچی کے مسئلے سے لاتعلق عمران خان نے ایسا مسئلہ اٹھایا جس سے واضح ہوا یہ سیاسی گدھ ہیں،الطاف حسین پر الزام لگانے والے عمران خان کا اپنا کردار کیا ہے؟الطاف حسین کیلئے کسی کی نفرت کا اتنابرہنہ الزام کاجواب دینے کے قائل نہیں،اس وقت ہزاروں کارکن نائن زیرو پر اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ جو دنیا عمران خان کو لکھ رہی ہے وہ ایم کیو ایم نہیں لکھ رہی، منشیات کا کھلے عام استعمال کا گواہ اسلام آباد ہے، دھرنوں میں کیا ہوتا رہا سب جانتے ہیں، دھرنے میں کیا کیا ہوتا رہا اخبارات بھرے پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دھرنوں میں صحافیوں پر کھلے عام تشدد کیا گیا،اسلام آباد منشیات کے کھلے عام استعمال کا گواہ ہے، پاکستان کے اخبارات اور عالمی میگزین کی خبریں ایم کیوایم نے نہیں چھاپیں، صحافیوں پر تشدد پورے پاکستان نے دیکھا، خواتین صحافیوں نے دھرنے میں بدتمیزی سے اپنی صحافتی تنظیموں کو آگاہ کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ عمران خان برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی باتیں پہلے بھی کرچکے ہیں،عمران خان کے الزامات کی تردید اور مذمت کرتے ہیں، عمران خان نے پہلے بھی تھوک کر چاٹا تھا اب بھی برطانیہ جائیں اور مقدمہ کریں،عمران خان نے اسکاٹ لینڈیارڈ کو ٹریبونل سمجھا ہوا ہے، عمران خان کا پہلا کیس اشتعال انگیزی تھی جسے اسکاٹ لینڈیارڈ نے ڈراپ کیا، پی ٹی وی پرحملے کے الزام میں عمران خان کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ہے، عمران خان برطانیہ سے پہلے بھی شکست کھا کر واپس آئے اب بھی آئیں گے۔حیدرعباس رضوی نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں آج کا دن سیاہ دن ہے،آج پاکستان کی سیاست پرجوکالک ملی گئی اس میں عمران خان کےہاتھ آلودہ ہیں، برطانوی اخبار میں سیتاوائٹ کی موت کو پُراسرار قرار دیا گیا،آج بھی ایک بچی اپنےباپ کوتلاش کررہی ہے جو امریکی عدالت سے بھاگا ہوا ہے، سیتا وائٹ کا کیس بھی کھلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بڑی سازش کاحصہ ہیں جوپاکستان کوسیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہے،عمران خان پتانہیں کس کی انگلی کے انتظار میں رہے کہ وہ اٹھ جائے،عمران خان غلط بیانی سےکام لے کر پورے پاکستان کو دھوکا دے رہے ہیں،پنڈال اکھڑ گیا، تماشائی چلے گئے لیکن وہ انگلی نہیں اٹھی،عمران خان پاکستان میں طالبان راج دیکھنا چاہتے ہیں،پاکستان میں کچھ بھی ہو عمران خان کو وزیراعظم بننا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان بتائیں عمران فاروق قتل کیس پر ایم کیو ایم کے کس رہنما کے خلاف مقدمہ ہے؟ریکارڈ اٹھا کر دیکھیں ایم کیوایم کوعظیم طارق کےجنازےکوکندھادینے نہیں دیا گیا،عظیم طارق کی شہادت کے دور میں بدترین ریاستی آپریشن کا سامنا کر رہے تھے،ایم کیو ایم کو تو چیئرمین کے جنازے سے دور کر دیا گیا۔ حیدرعباس رضوی کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کے شہیدبچوں کی مائیں روتی رہیں لیکن عمران خان کسی کےگھرنہیں گئے،کراچی میں ہونے کے باوجود عمران خان زہرہ شاہد کی نماز جنازہ میں نہیں گئے،تحریک انصاف نے تو زہرہ شاہد قتل کیس کی ایف آئی آرتک درج نہیں کرائی،عمران خان تو خیبرپختونخوامیں منتخب اراکین کےجنازےمیں بھی نہیں گئے۔ان کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑتی ہے تو متحدہ قومی موومنٹ سب سے اچھی ہوتی ہے،جب کراچی میں جلسہ کرنا ہوتا ہے تو تحریک انصاف کے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ فون آتے ہیں، تمام الیکشن ٹریبونلز میں جاکر بھی عمران خان کچھ حاصل نہیں کرسکے۔ حیدر عباس رضوی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عمران خان اپنی حکومت چاہتے ہیں چاہے اس کی پاکستان کوکوئی بھی قیمت دینی پڑے،عمران خان کےلیےطالبان پوراالیکشن پری رگ کردیتے ہیں، طالبان کی گود سے باہر آکر دیکھیں ان کے خلاف جہد مسلسل کا آغاز کریں،طالبان نے تحریک انصاف کے لوگوں کو بلایا کہ انہیں بلاؤ تو مذاکرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے غیرمشروط محبت کرتے ہیں،تسلسل کے ساتھ ایم کیوایم کے خلاف ہونے والے واقعات پر دانشور گہری نظر رکھیں،ایم کیوایم کوچکی میں پیسا جا رہا ہے ایسا نہ ہوکہ مزید پیسا جائے،الطاف حسین کو ایم کیو ایم سے علیحدہ کردیا جائے ایسا ہو نہیں سکتا،کتنی ہی اشتعال انگیزی ہو دنیا ایم کیو ایم کو صبر کرنے والوں میں پائے گی۔