دنیا
19 فروری ، 2015

اسپین :پاکستانی کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے،سفیر پاکستان

اسپین :پاکستانی کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے،سفیر پاکستان

بارسلونا.........شفقت علی رضا.........پاکستان سے بارسلونا سے کے لئے پی آئی اے کی ڈائریکٹ فلائٹ کی بندش،مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا بارسلونا سے اجراء کے عمل میں تاخیر،سپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لئے ہسپانوی حکومت سے’’دہری شہریت ‘‘ کے معاہدے اور پولیس کریکٹر سرٹیفیکیٹ کی معیاد چھ ماہ سے ایک سال کرنے کے لئے مقامی اداروں سے اپیل جیسے موضوعات پر بات کرنے کے لئے سفیر پاکستان رفعت مہدی میڈریڈ سے ایک روزہ دورہ پر بارسلونا پہنچے جہاں انہوں نے پاکستانیوں کی فلاحی، سماجی، مذہبی اور سیاسی تنظیمات کے نمائندگان سے ملاقات کی اور اس حوالے سے ان کے مسائل سنے۔اس موقع پر قونصل جنرل بارسلونا مراد اشرف جنجوعہ اور ویلفیئر قونصلر محمد اسلم خان غوری نے بھی پاکستانی کمیونٹی کے مسائل، ان کا حل اور مسائل کے حل میں تاخیر کی وجوہات بیان کیں۔سفیر پاکستان نے پاکستانیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کو بارسلونا سے اجراء کے لئے دو ہفتوں میں ایک پیغام پاکستانی اداروں کو ضرور بھیجتا ہوں کہ جنہوں نے مشین ایکسپرٹ کو بارسلونا تعینات کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا ایکسپرٹ پاکستان سے بارسلوناتعینات نہیں ہو جاتاتب تک ہم نے از خود میڈریڈ سفارت خانہ میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ بنانے والے ایکسپرٹ کے ساتھ ٹریننگ کے لئے ایک پاکستانی فرد کا انتظام کیا ہے تاکہ وہ ریڈ ایبل پاسپورٹ مشینری کاایکسپرٹ بن جائے اوربارسلونا میں آکراس کام کو شروع کر دے کیونکہ ریڈ ایبل پاسپورٹ کی ساری مشینری بارسلونا قونصلیٹ آفس میں تنصیب ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ رواں سال فروری کے آخر یا مارچ کے وسط تک بارسلونا سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء شروع ہو جائے گا۔ پی آئی اے کی ڈائریکٹ فلائٹ کی بارسلونا آمد کی بندش پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپین میں مقیم پاکستانیوں کو اپنی قومی ایئر لائن کابہت فائدہ تھا، ادھر سے وہ اپنی فیملی کو جہاز میں بٹھاتے اور ادھر سے فیملی کو وصول کر لیا جاتا،ڈیڈ باڈیز کو آٹھ گھنٹوں میں پاکستان پہنچایا جا سکتا تھا، قومی ایئر لائن کی ڈائریکٹ فلائٹ کی بندش پر پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ ہم بھی پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کوشش میں ہیں کہ پی آئی اے کی فلائٹس ایک بار پھر سے بارسلونا کی فضائوں میں محو پرواز ہو جائیں جس کے لئے ایویشن پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر شجاعت عظیم اور چیئر مین پی آئی اے ناصر جعفر سے ہم مکمل رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی پاکستان کے اسپیکر سردار ایاز صادق سرکاری دورہ پر میڈریڈ آئے تو انہوں نے چیئر مین سینٹ اور اپنے ہسپانوی ہم منصب سے ملاقات میں پولیس کریکٹر سرٹیفیکیٹ کی معیاد چھ ماہ سے ایک سال کرنے کی درخواست کی تھی جومنظور ہو گئی ہے اور اس پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔سپین کی دہری شہریت کے حوالے سے سفیر پاکستان نے کہا کہ میری یہاں کے حکومتی اداروں سے بات ہوئی ہے، دہری شہریت کا عمل فی الحال ممکن نہیں کیونکہ متعلقہ ادارے کہتے ہیں کہ ہمارا دہری شہریت کا معاہدہ صرف لاطینی امریکن ممالک سے ہے، لیکن مستقبل میںاگر پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہوجائے تو اس کے متعلق ابھی سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس کا ہسپانوی ڈرائیونگ لائسنس سے تبدیل ہونا بھی ابھی ممکن نہیں کیونکہ جن ممالک کے ساتھ سپین کا یہ معاہدہ تھا وہ بھی ختم ہو چکا ہے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ سپین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی راوبط بڑھانے کے لئے فارن سیکرٹری میٹنگز کا اہتمام کیا گیا ہے جس کے تحت پہلی نشست میڈریڈ میں ہو چکی اور اب اس حوالے سے دوسری نشست اسلام آباد میںہو رہی ہے جس کے لئے میں 25مارچ کو پاکستان جائوں گا۔انہوں نے کہا کہ ان میٹنگز سے امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان اور سپین کے اقتصادی،تجارتی، معاشی، اور ہم آہنگی کے رشتے مزید پروان چڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو مقامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے،سپین میں غیر قانونی تارکین وطن کی چیکنگ کا عمل بھی تیز ہو گیا ہے لیکن اس کے باوجود پاکستانی کمیونٹی کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جن لوگوں سے ہسپانوی یا دوسرے یورپین لوگ ہراساں ہیں ان میں پاکستانیوں کا ذکر نہیں، یہ ہمارے لئے خوش آئند بات ہے۔سفیر پاکستان نے پاکستانی کمیونٹی کو زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے قومی تہوار مل جل کر ایک پلیٹ فارم سے منعقد کرنے کی کوشش کریں تاکہ مقامی کمیونٹی ہمارے اتفاق و اتحاد سے متاثر ہو۔انہوں نے کہا کہ جو پاکستانی سپین میں سکول، کالجز اور یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کر چکے ہیںاور انہیں یہاں کی زبان پر عبور حاصل ہے تو وہ ہسپانوی سیاسی جماعتوں میں شمولیت اختیار کریں، ان کو مقامی سیاست میں حصہ لے کر ان کا ممبر بن کر اپنے ووٹ کی طاقت استعمال کرنا ہوگی تاکہ مستقبل میں ہمارے پاکستانی یہاں کی پارلیمنٹ میں بطور ممبر بیٹھ سکیں۔ سفیر پاکستان نے سپین میں کام کرنے والے پاکستانی میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ایسی بات نہ لکھیں جس سے یہاں کی کمیونٹی کی دل آزاری، پاکستان کے وقار اور پاکستانیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا کی عمارت میں ترتیب دی گئی سفیر پاکستان کی کمیونٹی کے ساتھ نشست میں بزنس کمیونٹی کی جانب سے چوہدری امانت مہر، پاک فیڈریشن کے صدر حافظ احمد خان، خواتین کی تنظیم آسے سوپ کی صدر ڈاکٹر ہما جمشید، ٹریولز ایجنسیز کی جانب سے جمشید اقبال،کاتالان فیڈریشن کے صدر کامران خان اور دوسرے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معززین نے خصوصی شرکت کرکے پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل کے عمل کو تیز کرنے کے بارے میں سفیر پاکستان سے استدعا کی۔ سفیر پاکستان کو میڈریڈ سے بارسلونا آمد پر پھولوں کے گلدستے پیش کئے گئے اور انہیں تمام شرکاء نے خوش آمدید کہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ سفیر پاکستان آئندہ بھی بارسلونا میں کمیونٹی کے مسائل سننے کے لئے تشریف لاتے رہیں گے کیونکہ سپین بھر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی ایک لاکھ تعداد میں سے 70 ہزار کے قریب پاکستانی بارسلونا اور اس کے گرد و نواح میںاپنی فیملیز کے ساتھ آباد ہیں۔

مزید خبریں :