پاکستان
27 فروری ، 2015

شیعہ نو جوان کی شہادت کے ذمہ دار حکومت ہے،مجلس وحدت

کراچی....... مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں نے جمعہ کے روز کراچی اور پشاور میں شیعہ مسلمانوں کو ہدف بناکر قتل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کی فوری گرفتاری اور کھلے عام پھانسی کی سزادینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں حسن ہاشمی، علامہ مبشر حسن اور علی حسین نقوی نے شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ان رہنمائوں نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں مسجدو امام بارگاہ حیدر کرارؑ کے ٹرسٹی نفیس حیدر کے بیٹے علی حیدرزیدی اور سلیم کا قتل اس لئے ممکن ہوا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں کالعدم جماعتوں کے دفاترتاحال کھلے ہوئے ہیں اوردہشت گرد گروہ کے جھنڈے لہرارہے ہیں۔پشاور میں قیصر حسین کا قتل اس لئے ممکن ہوا کہ وہاں تحریک انصاف کی حکومت نے سانحہ مسجد امامیہ حیات آباد میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔سانحہ شکار پور میں ملوث دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈ کا پکڑا جانا ریاستی اداروں پولیس ،رینجرز اور سندھ حکومت کی قابل ستائش کار کردگی ہے لیکن ناکامیوں کو کامیابیوں میں تبدیل کرنے کے لئے حکومت کو مزید عملی اقدامات میں تاخیر سے گریز کرنا ہوگا۔سندھ حکومت اور ریاستی ادارے کراچی میں موجود ان دہشتگردی کے اڈوں کے خلاف فوری کاروائی کریں۔ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی ، بم دھماکوں کی اصل ذمہ داروفاقی وصو بائی حکومت ہے کیونکہ حکومت عملی اقدامات کرنے سے گریزاں ہے۔وفاقی وزیر داخلہ کے بعض بیانات دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کوسیف ایگزٹ فراہم کرنے کے مترادف ہیں،مذاکرات کے نام پر طالبان سمیت تمام دہشتگرد گرہوں کو منظم کیا ملک میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے واحد حل دہشتگردو ں کے خلاف فوری کاروائی اور انہیں جلد از جلد ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وفاقی و صوبائی حکومت مساجد امام بارگاہوں کو موثر سیکوررٹی فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد نے تکفیری عناصر کی نیندیں حرام کر دی ہیں اور عوام نے بھی پاک وطن کو فرقہ وارانہ کشیدگی کی جانب دھکیلنے والے عناصر کو مسترد کردیا ہے۔

مزید خبریں :