پاکستان
01 مارچ ، 2015

لیبرڈویژن کی کامیابیوں میںشہداکی قربانیاں شامل ہیں،الطاف حسین

لیبرڈویژن کی کامیابیوں میںشہداکی قربانیاں شامل ہیں،الطاف حسین

کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ تحریک شروع ہوئی تومحنت کشوں کے مسائل کے حل کیلئے لیبرڈویژن تشکیل دیاگیا ۔ اس وقت اس میں صرف اردوبولنے والے شامل تھے لیکن تحریک کاقافلہ بڑھاتواس میں تمام زبانیں بولنے والے محنت کش شامل ہوئے اور آج ایم کیوایم کے قافلے میں تمام ہی قومیتوں سے تعلق رکھنے والے محنت کش اور98فیصدغریب ومتوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان، بزرگ،طلبہ وطالبات شامل ہیں۔ لیبرڈویژن کی ان کامیابیوں میں ان گنت شہیدساتھیوں کی قربانیاں شامل ہیںجن میںلیبرڈویژن کے انچارج شہزدمرزاشہیداوردیگرلاتعدادشہیدشامل ہیں۔انہوں نے ان شہیدوں کوخراج عقیدت پیش کیااورکارکنوںسے پرزوردیاکہ وہ شہیدوںکی قربانیوںکو فراموش نہ کریں،کیونکہ زندہ قومیں کبھی بھی شہیدوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرتیں۔ انہوں نے ان خیالات کااظہارہفتے کی شام ایم کیوایم لیبرڈویژن کے 28ویںسالانہ کنونشن سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن میں لیبرڈویژن کے کارکنوںاور مختلف اداروں سے وابستہ ہزاروںمحنت کشوں نے شرکت کی جن میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ خواتین اوربزرگ بھی شامل تھے ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے جوائنٹ انچارجز ڈاکٹر نصر ت شوکت ،کیف الوریٰ ،اراکین رابطہ کمیٹی ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی،ڈاکٹر فاروق ستار،واسع جلیل،عارف خان ایڈووکیٹ،عظیم فاروقی اور اسلم آفریدی، انچارج لیبرڈویژن سید کاظم رضا ،جوائنٹ انچارجز زوار حسین ، صابر خان و اراکین سینٹرل کوآرڈی نیشن کمیٹی لیبرڈویژن بھی موجودتھی ۔ الطاف حسین نے خراب موسم کے باوجود ہزاروں کارکنوں کی سالانہ کنونشن میںشرکت اورنظم وضبط کے مظاہرے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ الطاف حسین نے لیبرڈویژن کے کارکنوں اورتمام محنت کشوںسے کہاکہ آپ جہاں بھی کام کرتے ہوںاپنے اوقات کار میں محنت سے کام کریں اورحق حلال کی روزی کمائیں اورمحنت کرنے سے جی نہ چرائیں، محنت میں برکت بھی ہے اورعظمت بھی ۔الطا ف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ پی آئی اے ، پی ٹی سی ایل، سابقہ واپڈا اوردیگراداروں کے ملازمین مسائل کا شکار ہیں، ان کے مسائل پرتوجہ دی جائے اورانہیںحل کیاجائے،میں پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کے اینکرپرسنز، رپورٹرز، کیمرہ مین، فوٹوگرافرز ، ٹیکنیشنز اور ڈرائیور سمیت ڈی ایس این جی کے تمام عملے کو محنت کش طبقہ میں شامل کرتا ہوں ،انہیں بعض عناصر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے حتیٰ کہ خواتین رپورٹرز کی حرمت وتقدس کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا جوکہ افسوناک ہے ۔ انہوںنے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے کہاکہ میڈیا کے یہ نمائندے ہمارے بھائی بہن ہیں، ہمیں انہیں تنگ نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کی ہرممکنہ مدد کرنی چاہیے ۔ انہوں نے پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کے مالکان سے اپیل کی کہ صحافیوں کو ویج بورڈ ایواڈ دیا جائے اور جلد ازجلد صحافیوں کو ان کے جائز حقوق دیئے جائیں ۔

مزید خبریں :