13 اپریل ، 2015
ریاض.........سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران حوثی باغیوں کی حمایت بند کردے۔ ادھر سعودی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی فوج کے لیے یمن میں حوثی مخالف جنگجوئوں کی حمایت بڑھ رہی ہے۔ دارالحکومت ریاض میں فرانسیسی وزیرخارجہ لوراں فابیئس کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں شہزادہ سعود الفیصل نے کہا کہ یمن میں ایران کے کردار نے مسئلے کو بگاڑ دیا ہے، ایران باغیوں کو اسلحہ اور دیگر مدد فراہم کرنا بند کردے۔ شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ایران سعودی اتحاد کو یمن میں لڑائی ختم کرنے کے لیے کیسے کہہ سکتا ہے۔ ہم یمن میں ایک مجاز اتھارٹی کے دفاع کے لیے گئے تھے، سعودی وزیر خارجہ نے ایران ایٹمی فریم ورک سمجھوتے کے حوالے سے کہا کہ یہ خطے کی سکیورٹی میں اضافے کی جانب اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی مہم کی حمایت کا اعلان کیا، سعودی قیادت میں اتحادی فورسز نے ’تیز‘ کے علاقے پر حوثیوں کے ایک ملٹری کیمپ پر بم باری کی جس کے نتیجے میں 8 افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ اسکے علاوہ یمن کے وسطی علاقوں پر بھی حوثی باغیوں اور سابق صدر کے حامی فوجیوں کے متعدد ٹھکانوں پر بھی بمباری کی۔ ریاض میں پریس بریفنگ کے دوران سعودی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری کا کہنا تھا کہ اتحادی فوج کے لیے یمن میں مقامی جنگجوئوں کی حمایت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی امدادی ادارے ریڈکراس کی بات چیت جاری ہے تاکہ اسے اس ہفتے امدادی پہنچانے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جاسکے، اب تک ریڈکراس کے تین طیارے امدادی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچاچکے ہیں اور اس کے لیے حوثی باغیوں سے بھی تعاون لیا گیا ہے۔