07 مئی ، 2012
واشنگٹن ... چیئرپرسن امریکی سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی ڈیانا فینس ٹین نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں جبکہ کانگریس میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائک روجر کا کہنا ہے کہ امریکاکی پہلی ترجیح طالبان کواسٹریٹجک شکست دیناہے چیرپرسن امریکی سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی ڈیانا فینس ٹین نے غیر ملکی خبرایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں میں اضافے کے باوجود طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتہا پسند مدارس افغانستان میں شورش کے لیے بھرتیاں کرکے نئے جنگجو فراہم کر رہے ہیں اور یہ ایک بغاوت ہے جو ایک خاص مدت کے بعد یاتودم توڑجائے گی یا شدت اختیارکرلے گی۔ کانگریس میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائک روجر نے بھی انٹرویو ودیتے ہوئے کہا کہ امریکاکی پہلی ترجیح طالبان کواسٹریٹجک شکست دیناہے اس کیلیے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کوتباہ کرنا ہوگا، طالبان اب تک تقریباً 500امریکی فوجیوں کو ہلاک کرچکے ہیں اوران کے محفوظ ٹھکانے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں ہیں۔