پاکستان
14 اپریل ، 2015

الزامات مسترد کرتا ہوں، کارکن پریشان نہ ہوں، الطاف حسین

الزامات مسترد کرتا ہوں، کارکن پریشان نہ ہوں، الطاف حسین

لندن.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات مسترد کرتا ہوں، کارکن اور ساتھی بالکل پریشان نہ ہوں، جس طرح میں واپس آیا ہوں اسی طرح این اے 246 کی نشست بھی واپس آئے گی،مجھے جھوٹے مقدمات میں گرفتارکیاگیا،آپ لوگوں کے کہنے پر برطانیہ آیا تو یہاں بھی مقدمے بنے، مجھ پراورمیرے ساتھیوں پرماضی میں بھی مقدمات بنائے گئے،اللہ نے آپ کی دعائیں سن لیں اورمیں واپس آگیا۔قائد ایم کیوایم الطاف حسین منی لانڈرنگ کیس میں پیشی اور دوبارہ ضمانت کے بعد لندن سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، واسع جلیل، مصطفیٰ عزیزآبادی ، بابر غوری ،بیرسٹر سیف اور دیگر بھی موجودتھے۔ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی لندن سیکریٹریٹ آمدکے موقع پر ایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے۔ قائد متحدہ الطاف حسین نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ غریب اورامیرکی عزت برابرہونی چاہیے،تمام مسالک کے لوگوں کو پاکستان میں برابرکاحق ہونا چاہیے،سب سوچیں کہ پاکستان کی بھلائی کس چیز میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ضمانت میں توسیع کردی گئی ہے،اپنے اوپرلگائے گئےالزامات کو مسترد کرتا ہوں،میرے ساتھیو!پریشان بالکل نہ ہونا، آپ سب صبح سے دعائیں کر رہے تھے اللہ تعالی نے دعائیں سن لیں اور آپ کی دعاؤں سے واپس آیا ہوں، پھر لے کر جائیں گے پھر آجاؤں گا،مقدمے کی تحقیقات جاری ہیں،اس لیے اس پرمزید بات نہیں کرسکتا،امید ہے مقدمے کی تحقیقات جلد مکمل کی جائے گی،مجھ پراورمیرے ساتھیوں پرماضی میں بھی مقدمات بنائے گئے۔ الطاف حسین نے کہا کہ یمن تنازع میں پاکستان ثالث کا کردار ادا کرے،پاکستان کو یمن سعودی تنازع میں نہیں جھونکنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بجلی، پانی، روٹی، ملازمت، عزت اور غیرت کی زندگی چاہیے، کارکن جناح گراؤنڈ کا پروگرام دیکھیں،مزہ آئے گا،اللہ تعالیٰ نے کارکنوں کی دعاؤں کو قبول کرلیا،جس طرح میں واپس آگیا، 23اپریل کو این اے 246کی نشست بھی واپس آجا ئے گی۔الطاف حسین نے بتایا کہ تحقیقات میں بہت سارے سوالات پوچھے جاتے ہیں،جو تفتیش ہوتی ہے اس میں بہت سے سوالات ہوتے ہیں،ان سوالات میں سے جو آپ کو سمجھ آتے ہیں آپ ان کا جواب دیتے ہیں،باقی سوالات تو ایسے ہوتے ہیں کہ آپ کیسے ہیں؟قد کتنا ہے؟ وغیرہ،سوالات پوچھے جاتے ہیں تو جواب بھی دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری رہائی پر بعض لوگ خوش تو بعض لوگوں کو تکلیف ہوئی،بعض تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اب تو سیدھا جیل لے کرجائیں گے،عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈیارڈ کی تحقیقات پراعتماد ہے۔

مزید خبریں :