23 جون ، 2025
اگر آپ کو کہانیاں پڑھنا پسند ہے تو یہ عادت صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
جی ہاں واقعی روزانہ مطالعہ کرنے سے زندگی کی مدت میں اضافہ ہوسکتا ہے، دماغی تنزلی کا خطرہ گھٹ جاتا ہے، نیند بہتر ہوتی ہے، تناؤ میں کمی آتی ہے جبکہ اور بھی کافی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
آپ کیا پڑھتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑھتا، کوئی ناول پڑھ رہے ہیں، سائنس فکشن سیریز یا کچھ اور، سب سے فائدہ ہوتا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ مطالعہ کرنے کے لیے آپ کو کتاب کے علاوہ کسی اور چیز کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔
تو مطالعہ کرنے کی عادت سے صحت کو ہونے والے فوائد کے بارے میں جانیں۔
مطالعہ لمبی زندگی کی کنجی بھی بن سکتا ہے۔
یالے یونیورسٹی کی 2016 کی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا کہ کتابوں کو پڑھنے سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 20 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ویسے تو کسی بھی چیز کے مطالعہ کرنے سے زندگی کی مدت میں اضافہ ہوتا ہے مگر سب سے زیادہ فائدہ کتابیں پڑھنے والوں کو ہوتا ہے، اخبارات یا میگزین پڑھنے والوں کو کم فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں فکشن ناول کا مطالعہ زیادہ مفید قرار دیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ روزانہ کم از کم 30 منٹ تک فکشن ناول پڑھنے سے عمر میں اوسطاً 2 سال کا اضافہ ہو جاتا ہے۔
مطالعہ کرنے سے دماغی تنزلی کے خلاف تحفظ ملتا ہے۔
مطالعہ کرنے کے شوقین افراد کی دماغی صلاحیتیں عمر میں اضافے کے ساتھ بہتر ہوتی ہے جبکہ یادداشت کی کمزوری یا دیگر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق آپ جتنا زیادہ پڑھیں گے، دماغ اتنا زیادہ متحرک ہوگا جس سے دماغی تنزلی کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
2021 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ مطالعہ کرنے سے عمر میں اضافے کے ساتھ دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور بڑھاپے میں دماغی تنزلی کاخطرہ گھٹ جاتا ہے۔
کتب بینی روزمرہ کی زندگی کے تناؤ میں کمی لانے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔
فکشن ناول پڑھنے سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے اور تناؤ سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
2022 کی ایک تحقیق میں فکشن ناولوں کے مطالعے سے مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مطالعہ کرنے سے مزاج پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور تناؤ میں کمی آتی ہے۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ گروپ میں کہانیاں پڑھنے سے لوگوں میں خوشی کا احساس بڑھتا ہے جبکہ ڈپریشن، انزائٹی اور منفی خیالات جیسے مسائل کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
سونے سے قبل کچھ دیر مطالعہ کرنے سے جلد سونے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونے سے کچھ دیر قبل کسی کتاب کا مطالعہ کرنے سے نیند کا معیار 42 فیصد تک بہتر ہو جاتا ہے جبکہ نیند کے دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح بے خوابی کے شکار افراد اگر مطالعہ کرنا شروع کر دیں تو اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
البتہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈیوائسز کی بجائے روایتی کتاب کا مطالبہ زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
مطالعہ کرنے والے افراد مسلسل نئی چیزوں اور تفصیلات کو جانتے ہیں، ان کی الفاظ دانی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ زندگی کے بارے میں مختلف نظریات سے واقف ہوتے ہیں۔
یہ سب ذہن کے لیے کسی ورزش کی طرح کام کرتا ہے۔
مطالعے سے دماغی توجہ مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے جبکہ تخیل اور دیگر افراد سے ہمدردی کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
زیادہ مطالعے سے ذہانت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے ایسے افراد زیادہ ذہین ہوسکتے ہیں۔
مطالعہ کرنے سے سماجی صلاحیتوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ کتابیں پڑھنا پسند کرتے ہیں، ان کی سماجی اور رویوں سے متعلق صلاحیتیں دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔